غیر ملکی تاجر جب ہم سے سودنہ لینے پر مجبور ہوجائیں گے تو کیا اپنے مال کی قیمتیں نہیں بڑھا دیں گے؟کیا اس طرح سے سودی لین دین کا بند کرنا عملاًبے سود نہ ہوجائے گا؟
جواب
اگر غیر ملکی تاجروں کی واجب الادا رقم کی ادائگی کا یقینی اور قابل اعتماد انتظام ہوجائے تو غالباً وہ اپنے مال کی قیمتیں نہیں بڑھائیں گے۔لیکن بالفرض اگر قیمتوں میں کچھ اضافہ بھی ہوجائے تب بھی ہماری تجارت حرام کی آلائش سے تو محفوظ ہوجائے گی اور یہ درحقیقت خسارے کا نہیں بلکہ بڑے نفع کا سودا ہے۔علاوہ ازیں ہماری معاشی زندگی میں اسلامی انقلاب دنیا بھر کے لیے سبق آموز ہوگا۔ہماری عملی مثال سے ان شاء اﷲ تمام قومیں اس بات کی قائل بلکہ اس پر راضی ہوجائیں گی کہ سود نہ جائز ہے اور نہ ناگزیر ہے۔