کیا صحابہ کرام رضوان اﷲ علیہم اجمعین بھی آج کل کے صوفیہ کی طرح تزکیۂ نفس کیا کرتے تھے اور عالم بالا کے مشاہدات ہوتے رہتے تھے؟
جواب
صحابہ کرامؓ نے تو عالمِ بالا کے معاملے میں صرف رسولﷺ کے اعتماد پرغیب کی ساری حقیقتوں کو مان لیا تھا، اس لیے مشاہدے کی نہ ان کو طلب تھی اور نہ اس کے لیے انھوں نے کوئی سعی کی۔وہ بجاے اس کے کہ پردۂ غیب کے پیچھے جھانکنے کی کوشش کرتے،اپنی ساری قوتیں اس جدوجہد میں صرف کرتے تھے کہ پہلے اپنے آپ کو اورپھر ساری دنیا کو خداے واحد کا مطیع بنائیں اور دنیا میں عملاً وہ نظامِ حق قائم کردیں جو برائیوں کو دبانے اور بھلائیوں کو نشو ونما دینے والا ہو۔
(ترجمان القرآن، جولائی ۔اگست ۱۹۴۵ء)