کیا آپ بتاسکتے ہیں کہ کسی صحابی کی ڈاڑھی ایک مشت سے کم تھی؟
جواب
اسماء الرجال اور سیر کی کتابوں میں تلاش کرنے سے مجھے بجز دو تین صحابیوں کے کسی کی ڈاڑھی کی مقدار نہیں معلوم ہو سکی ہے۔ صحابہؓ کے حالات پر صفحے کے صفحے لکھے گئے ہیں ، مگر ان کے متعلق یہ نہیں لکھا گیا کہ ان کی ڈاڑھی کتنی تھی۔ اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ سلف میں یہ مقدارکامسئلہ کتنا غیر اہم اور ناقابل توجہ تھا۔ حالاں کہ متأخرین میں جس شدت سے اس پرزور دیا جاتا ہے، اس سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ شاید مومن کی سیرت وکردار میں پہلی چیز، جس کی جستجو ہونی چاہیے، وہ یہی ہے کہ اس کی ڈاڑھی کا طول کتنا ہے۔ (ترجمان القرآن ،مارچ،جون ۱۹۴۶ء)