عورتوں سے مصافحہ اور غضِ بصر

مغربی معاشرے میں رہنے کی ایک دقت یہ ہے کہ دفاتر میں عموماًعورتیں ملازم ہیں ،تعارف کے وقت وہ مصافحے کے لیے ہاتھ بڑھاتی ہیں ۔ اگر ہم ہاتھ نہ ملائیں تو اسے وہ اپنی توہین سمجھتی ہیں ۔اسی طرح راستوں میں بھی اتنی بھیڑ ہوتی ہے کہ اگر پیدل چلتے وقت ہم نگاہ نیچی رکھیں تو دھکا لگ جانے کا ہر وقت خطرہ رہتا ہے۔
جواب

عورتوں سے ملاقات کے وقت بہت شائستگی سے کہہ دیا کیجیے کہ ہماری تہذیب میں عورتوں سے ہاتھ ملانا معیوب ہے،اس لیے آپ برا نہ مانیں اگر میں ہاتھ نہ ملائوں ۔ غضِ بصر کے معنی نگاہ نیچے کرنے کے نہیں بلکہ نگاہ بچانے کے ہیں ۔ آپ خواہ مخواہ گھو ر کر کسی خاتون کو نہ دیکھیں ۔ ایک نگاہ پڑ جائے تو دوسری بار نگاہ نہ ڈالیں ۔نگاہ کو بچانا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔ صرف نظر کے زاویے کو تھوڑا سا بدل لینا کافی ہوجاتا ہے۔ ( ترجمان القرآن، جون،جولائی۱۹۵۲ء)