عید کی نماز ایک مسجد میں دو مرتبہ پڑھی جاسکتی ہے

امسال عید الفطر کے موقع پر بارش ہونے کی وجہ سے نماز عیدگاہ میں نہیں پڑھی جاسکی، بلکہ مسجدوں میں ادا کی گئی۔ نمازیوں کی کثرت کی وجہ سے مسجدیں بھی تنگ پڑگئیں اور بعض مسجدوں میں دو مرتبہ عید کی نماز پڑھی گئی۔ اس موقع پر بعض لوگوں کی جانب سے یہ اعتراض سامنے آیا کہ عید کی نماز ایک مسجد میں دو مرتبہ نہیں پڑھی جاسکتی۔ بہ راہ کرم وضاحت فرمائیں ۔ کیا یہ بات صحیح ہے؟
جواب

عام حالات میں کیا کسی مسجد میں نماز باجماعت ہوجانے کے بعد دوسری جماعت کی جاسکتی ہے؟ اس سلسلے میں فقہاء کا اختلاف ہے۔ احناف، شوافع اور مالکیہ اسے مکروہ قرار دیتے ہیں ، جب کہ حنابلہ کے نزدیک یہ بلاکراہت جائز ہے۔ تفصیل کتب ِ فقہ میں دیکھی جاسکتی ہے۔ لیکن کسی عذر کی بنا پر دوسری جماعت کرنے میں کوئی حرج نہیں ۔ جمعہ کی جماعت ِ ثانیہ کے بارے میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے لکھا ہے: ’’عذر کی وجہ سے دوبارہ جماعت کی گنجائش ہے، کیوں کہ خاص حالات میں فقہاء نے تکرار جماعت کی اجازت دی ہے۔(۱) یہی بات نماز عید کے سلسلے میں بھی کہی جائے گی۔