غیر اسلامی حکومت کے ذریعے سے زکاۃ کی تحصیل

حالاتِ حاضرہ کا پیدا کردہ ایک سوال دریافت کرتا ہوں ۔یہ کہ کیا ہماری شریعت میں کسی کافر کو یہ حق پہنچتا ہے کہ وہ ہم سے صدقاتِ واجبہ وصول کرے یا یہ کہ حکومتِ کفر کی قانونی قوت کے ذریعے ان کی وصولی کا اہتمام کیا جائے، اور وہ اس طرح کہ اسمبلی میں ایک زکاۃ بل پاس کرالیا جائے؟اُمید ہے کہ واضح جواب دیا جائے گا۔
جواب

زکاۃ کی تحصیل اور اس کی تقسیم کا نظام اگر قائم ہوسکتا ہے تو صرف اس طرح کہ مسلمانوں کا کوئی آزاد اجتماعی نظام ہوجو بااختیار بھی ہو اور وہ اس کو انجام دے۔رہی یہ صورت کہ ایک ایسی اسمبلی میں زکاۃبل پاس کرایا جائے جس کی اکثریت غیر مسلم ہے اور جو قانونِ اسلام کو بالاتر قانون تسلیم نہیں کرتی تو یہ چیز شرعاً بالکل غلط ہے اور اس طریقے سے اگر غیر مسلم حکومت کے زیرِ اثر زکاۃ کی وصولی اور تقسیم کا انتظام کیا گیا تو شرعاً زکاۃ ادا نہیں ہوگی۔ (ترجمان القرآن، ستمبر۱۹۴۶ء)