کیا ایک اسلامی حکومت غیر ملکی سرماے کو سود پر ملک میں لگانے کی اجازت دے سکتی ہے؟اجازت نہ دینے کی صورت میں ملک کی صنعتی ترقی رک نہیں جائے گی؟
جواب
اسلامی حکومت میں کسی مسلم یا غیر مسلم، کسی ملکی یا غیر ملکی سرمایہ دار کو سودی کاروبار کی قطعاً اجازت نہیں دی جاسکتی۔ اگر ملک میں سود کو بند کردیا جائے تو غیر ملکی سرمایہ خود بخود بھاگنا شروع کردے گا۔یہ چیز ان شاء اﷲ ہمارے حق میں مفید ہی ہوگی۔ہمیں تاریخ میں کوئی مثال ایسی نہیں ملتی کہ کسی ملک نے غیر ملکی سرماے کے بل پر ترقی کرنے کی کوشش کی ہو اور وہ الٹا مزید پھندوں میں مدت ہاے دراز تک نہ پھنس گیا ہو۔ ہمیں اپنے ملک ہی کے سرماے سے تجارتی اور صنعتی نشو ونما کی جدوجہد کرنی چاہیے۔ (ترجمان القرآن ، ستمبر ۱۹۵۴ء)