جواب
فاتحہ خلف الامام کے بارے میں جو کچھ میں نے تحقیق کیا ہے،اس کی رُو سے زیادہ صحیح مسلک یہ ہے کہ جب امام بہ آواز بلند پڑھ رہا ہوتو مقتدی خاموش رہیں اور جب امام آہستہ پڑھ رہا ہو تو مقتدی بھی فاتحہ پڑھیں ۔ اس طرح کسی حکم قرآنی اور کسی حدیث کی خلاف ورزی کااندیشہ نہیں رہتا اور تمام مختلف دلائل دیکھ کر یہ ایک متوسط طریقہ اخذ کیا جاسکتا ہے۔ اما م مالکؒ اور امام احمدؒ نے بھی اسی کو اختیار کیاہے۔ لیکن جو شخص امام کے پیچھے کسی صورت میں بھی فاتحہ نہیں پڑھتا یا ہرحال میں پڑھتا ہے،ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ اس کی نماز نہیں ہوتی۔کیوں کہ دونوں مسلکوں کی تائید میں دلائل موجود ہیں اور وہ شخص جان بوجھ کر حکم کی خلاف ورزی نہیں کررہا ہے، بلکہ جو حکم اس کے نزدیک دلیل سے ثابت ہے اسی پر عمل کررہا ہے۔لہٰذا اس پر وہ الزام نہیں رکھا جاسکتا ہے جو حکمِ شرعی کی بالقصد مخالفت کرنے والے پر رکھا جاتا ہے۔ (ترجمان القرآن، جولائی ،اکتوبر ۱۹۴۴ء)