کسی بیوہ عورت کو شوہر کی طرف سے کچھ رقم ملنے پر وہ اسے فکسڈ ڈپازٹ میں رکھ کر اس کے نفع سے گزارہ کرسکتی ہے یا نہیں ؟ اس لیے کہ اسے کاروبار میں لگانا خطرہ سے خالی نہیں ہے۔
جواب
یہ صاف سود ہے، اس سے ہر مسلمان کو بہرحال اجتناب کرنا چاہیے۔ کسی ایسے کاروبار میں پیسہ لگانا چاہیے جس میں خطرہ کا امکان کم سے کم ہو۔