جواب
لاٹھی سے اژدہا بننے کے معجزے پر جو کچھ میں نے لکھا ہے، اس کے بارے میں اپنے نقطۂ نظر کی پھر وضاحت کیے دیتا ہوں ۔ ایک باردر شُدہ (fertilised)انڈے کے اندر جو مذکر و مونث مادۂ تولید زندگی لیے ہوئے موجود ہوتا ہے، وہ بھی ایک مادی پیکر ہی ہوتا ہے جس میں زندگی خدا کی ڈالی ہوئی ہوتی ہے، ورنہ وہ مادہ جس سے اس کا جسم بنا ہوا ہوتا ہے بجاے خود اپنے اندر کوئی حیات نہیں رکھتا۔ اب فرق جو کچھ بھی ہے، وہ صرف اس امر میں ہے کہ اژد ہوں کی عام پیدائش ان انڈوں سے ہوتی ہے جن کے اندر ابتدائً زندگی نر اور مادہ کے اتصال سے مادی پیکر میں پیدا کی جاتی ہے، اور پھر اسے بتدریج نشوونما دے کر اژدہا بنایا جاتا ہے۔ مگر معجزے سے لاٹھی کا جو اژدہا بنا، اُس میں لاٹھی کے مادی پیکر میں خدا نے براہِ راست اژد ہے والی حیات پیدا کردی اور اسے اژد ہے کی صورت بھی عطا کردی۔ میرا استدلال یہ ہے کہ لاٹھی سے براہِ راست اژدہا بنانا صرف اس بنا پر معجزہ ہے کہ یہ واقعہ عام معمول سے ہٹ کر پیش آیا۔ ورنہ اس مادۂ ذکر و اُنثیٰ (ovum+sperm) سے جو اژدہا پیدا ہوتا ہے وہ بھی معجزہ ہے۔ اس کے معجزہ ہونے کا تصور ہمارے ذہن میں نہ آنے کی وجہ اس کے سوا کچھ نہیں کہ ہم اسے عام معمول سمجھتے ہیں ۔ (ترجمان القرآن، دسمبر۱۹۶۸ء)