لڑکیوں کا اسلامی حدود میں رہتے ہوئے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا

کیا آج کے دور میں لڑکیاں حدود اللہ میں رہتے ہوئے اعلیٰ تعلیم نہیں حاصل کرسکتیں یا پروفیشنل کورسز مثلاً میڈیکل کورس وغیرہ میں نہیں جاسکتیں ؟
جواب

اعلیٰ تعلیم کا نظم ہمارے ملک میں بالعموم مسلمانوں کے ہاتھ میں نہیں ہے۔ مسلمانوں کے قائم کردہ اداروں میں بھی حدود اللہ کی پابندی کم ہی کی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ یہ بھی واقعہ ہے کہ آج کے دور میں طب اور دوسری پروفیشنل تعلیم حاصل کرنا عورتوں کے لیے بھی ضروری سا ہوگیا ہے۔ اس سے ایک تو کلی اجتناب ممکن نہیں ہے، دوسری طرف اس میں بہ حیثیت مجموعی امت کے نفع کے پہلو بھی ہیں ۔ اس لیے ممکنہ حد تک حدود اللہ کی پابندی کے ساتھ میرے خیال میں اس طرح کی تعلیم حاصل کرنے کی لڑکیوں کو اجازت ہونی چاہیے۔ البتہ مسلمانوں کو اس کی فکر کرنی چاہیے کہ خواتین کی جدید اعلیٰ تعلیم کے لیے شرعی حدود میں کوئی نظم ہو۔