مسلک شافعی میں تکبیرات عیدین پرایک سوال

,

زندگی جلد۴۰، شمارہ جنوری۱۹۶۸ء میں پڑھاکہ مسلک شافعی میں عیدین کی نماز میں ’’امام اور مقتدی تکبیرات زور سے کہیں۔ ‘‘ یہ بات آپ نے کہا ں سے لکھی ہے؟ حوالہ دیجیے۔ کیرلہ میں شوافع ایسا نہیں کرتے۔ آپ نے جولکھا ہے اس پر لوگ بہت سوالات کرتے ہیں۔

جواب

’’میں نے وہ بات عبدالرحمٰن الجزیری کی مشہور کتاب ’کتاب الفقہ علی المذاہب الاربعہ‘ کے حوالے سے لکھی تھی۔ ہماری لائبریری میں فقہ شافعی پربہت کم کتابیں ہیں اس لیے اس کتاب پراعتماد کرکے وہ بات لکھی گئی تھی۔ اس کتاب کی عبارت یہ ہے

والقراءۃ فی صلٰوۃ العید ین تکون جھرا لغیر الماموم، اماالتکبیر فیسن فیہ الجھرللجمیع     (ج۱،ص۳۴۷،مطبوعہ مصر)

’’نماز عیدین میں امام زور سے قرأت کرے گا مقتدی زور سے قرأت نہیں کریں گے۔ باقی رہی تکبیر تواس کو امام اور مقتدی سب کے لیے زورسے کہنا مسنون ہے۔‘‘

یہ بات مؤلف نے مسلک شافعی کی توضیح کرتے ہوئے لکھی ہے۔ ممکن ہے کہ مصر میں مقتدی بھی زور سے تکبیرات کہتے ہوں۔                        (ستمبر۱۹۶۸ء، ج ۴۱،ش۳)