قرآن میں نسخ کے بارے میں آپ کی تحقیق کیا ہے؟کیا کوئی آیت مصحف میں ایسی بھی ہے جس کی تلاوت تو کی جاتی ہو مگر اس کا حکم منسوخ ہو؟
جواب
آپ کے سوالات ] سوال نمبر۲۰۴،۲۰۵ [ تو مختصر ہیں ، مگر ان کے جواب کے لیے تفصیلی بحث کی ضرورت ہے جس کی فرصت مجھے حاصل نہیں ہے۔اس لیے مجمل جوابات پر ہی قناعت کرتاہوں ۔
قرآن میں نسخ دراصل تدریج فی الاحکام کی بنیاد پر ہے۔یہ نسخ ابدی نہیں ہے۔متعدد احکام منسوخہ ایسے ہیں کہ اگر معاشرے میں کبھی ہم کو پھر ان حالات سے سابقہ پیش آجائے جن میں وہ احکام دیے گئے تھے تو انھی احکام پر عمل ہوگا۔وہ منسوخ صرف اُسی صورت میں ہوتے ہیں جب کہ معاشرہ ان حالات سے گزر جائے اور بعد والے احکام کو نافذ کرنے کے حالات پیدا ہوجائیں ۔ (ترجمان القرآن، مئی،جون۱۹۵۲ء)