نماز جنازہ کی ترکیب

, ,

امریکہ میں اسلام پسند طلبہ کی جماعت M.S.A کے ایک ممبر لکھتے ہیں کہ ہمیں پانچ مسلکوں کے لحاظ سے نماز جنازہ کی مکمل ترکیب کی ضرورت ہے۔اسے مرتب کرکے بھیج دیجیے۔

جواب

پانچ مسلکوں کے لحاظ سے نماز جنازہ کی ترکیب اس طرح ہے۔

مسلک حنفی میں

امام میت کے سینے کے سامنے کھڑا ہو، عام ازیں کہ وہ مرد ہو یا عورت، کوئی بچہ ہو یا بچی۔پھر وہ نماز جنازہ کی نیت کرکے تکبیر تحریمہ کہے اور دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھائے۔ اس کے بعد اپنے ہاتھ ناف کے نیچے باندھ لے۔ اس طرح کہ داہنے ہاتھ کی ہتھیلی، بائیں ہاتھ کی کلائی تھامے ہوئے ہو۔ پھر اس کےبعد ثنا پڑھے جس کے الفاظ یہ ہیں 

سُبْحَانَکَ اَللّھُمَّ وَ بِحَمْدِکَ وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالٰی جَدُّکَ وَلَا اِلٰہَ غَیْرُکَ وَجَلّ ثَنَاءُکَ

اس کی بعد ہاتھ اٹھائے بغیردوسری تکبیر کہے اور وہ درودپڑھے جو دوسری نمازوں کی اخیر رکعت میں التحیات کے بعد پڑھتے ہیں۔ اس کے بعد ہاتھ اٹھائے بغیر تیسری تکبیر کہے اور بالغ مردوں  اور عورتوں کے لیے یہ دعاپڑھے

اَللّھُمَّ اغْفِرْلِحَیِّنَا وَمَیِّتِنَا وَشَاھِدِنَا وَغَائِبِنَا وَصَغِیْرِنَا وَکَبِیْرِنَا وَذَکَرِنَا وَاُنْثَانَا اَللّھُمَّ مَنْ اَحْیَیْتَہٗ مِنَّا فَاَحْیِہٖ عَلٰی الْاِسْلَامِ وَمَنْ تَوَفَّیْتَہٗ مِنَّا فَتَوَفَّہٗ عَلٰی الْاِیْمَانِ۔

اس کے بعد ہاتھ اٹھائے بغیر چوتھی تکبیر کہے اور بلاتا خیردونوں طرف سلام پھیرے۔داہنے جانب سلام میں ان لوگوں کا قصد کرے جو اس کے داہنے جانب ہوں اور بائیں جانب سلام میں ان لوگوں کا قصد کرےجو اس کے بائیں جانب ہوں۔  امام سلام اورتکبیرات کے سواسب کچھ آہستہ پڑھے اورمقتدی سلام اورتکبیر بھی آہستہ کہیں۔

بچوں او ر بچیوں کی نماز جنازہ بھی اسی ترکیب سے پڑھی جائے گی۔صرف دعا میں فرق ہوگا۔ اگرمیت بچہ ہوتوتیسری تکبیر کے بعد جو دعاپڑھے اس کے الفاظ یہ ہیں 

اَللّھُمَّ اجْعَلَہٗ لَنَا فَرْطًا، اَللّھُمَّ اجْعَلَہٗ لَنَا اَجْرًا وَ ذُخْرًا، اَللّھُمَّ اجْعَلَہٗ لَنَا شَافِعًا وَّمُّشَفَّعًا

اگربچی ہوتویہ دعاپڑھےاَللّھُمَّ اجْعَلْھَا لَنَا فَرْطًا، اَللّھُمَّ اجْعَلَھَا لَنَا اَجْرًا وَّ ذُخْرًا، اَللّھُمَّ اجْعَلْھَا لَنَا شَافِعَۃً وَّمُشَفَّعَۃً.

مسلک مالکی میں

اگر میت مرد ہوتو اس کے وسط یعنی جسم کے درمیانی حصے کے سامنے کھڑا ہو، اور اگر عورت ہے تو اس کے کندھوں کے سامنے کھڑا ہو۔پھرنماز جنازہ کی نیت کرکے تکبیر تحریمہ کہے اوردونوں ہاتھ اٹھائے جس طرح نماز میں اٹھاتاہے، پھر اگرمیت مرد ہو تو حمدودرود کے بعدیہ دعاپڑھے

اللھم انہ عبدک وابن عبدک وابن امتک کان یشھد ان لا الہ الا انت وحدک لا شریک لک وان محمد ا عبدک ورسولک وانت اعلم بہ اللھم ان کان محسنا فزد فی احسانہ وان کان مسیئا فتجاوز عن سیاتہ اللھم لا تحرمنا اجرہ ولا تفتنا بعدہ۔

اور اگر میت عورت ہوتو دعاکےالفاظ یہ ہوں گے

اللھم انھا امتک وبنت عبدک وبنت امتک کانت تشھد ان لا الہ الا انت وحدک لا شریک لک وان محمد اعبدک ورسولک وانت اعلم بھا اللھم ان کانت محسنۃ فزد فی احسانھا وان کانت مسیئۃ فتجاوزعن سیاتھا اللھم لا تحرمنا اجرھا ولا تفتنا بعد ھا۔

پھر ہاتھ اٹھائے بغیر تیسری تکبیر کہے اور وہی سابق دعاپڑھے۔پھر ہاتھ اٹھائے بغیرچوتھی تکبیر کہے اور سابق دعاپڑھے اور اس میں یہ بھی اضافہ کرے

اللھم اغفرلا سلافنا وافراطنا ومن سبقنا بالایمان اللھم من احییتہ منا فاحیہ علی الایمان ومن توفیتہ منافتوفہ علی الاسلام واغفرللمسلمین والمسلمات.

اس کے بعد صرف اپنے داہنے جانب نماز سے خارج ہونے کی نیت سے ایک سلام کہے۔ تکبیرات اورسلام کے سواسب کچھ آہستہ پڑھنا مستحب ہے۔

اور اگرمیت بچہ ہو تواس کے لیے دعاکے الفاظ یہ ہوں گے

اللھم انہ عبدک وابن عبدک انت خلقتہ ورزقتہ وانت امتہ وانت تحییہ اللھم اجعلہ لوالدیہ سلفا وذخراوفرطا واجرا وثقل بہ موازینھما واعظم بہ اجورھما ولا تفتنا وایاھما بعدہ اللھم الحقہ بصالح سلف المومنین فی کفالہ ابراھیم وابدلہ داراخیرا من دارہ واھلا خیرا من اھلہ وعافہ من فتنۃ القبر وعذاب جھنم۔

اوراگربچی ہوتو اس دعا کی ضمیریں مونث استعمال ہوں گی۔ابتدا کے الفاظ یہ ہوں گے

اللھم انھا امتک وبنت امتک انت خلقتھا ورزقتھا وانت امتھا(الخ)

مسلک شافعی میں

اگر میت مرد ہوتو امام اس کے سرکے سامنے کھڑا ہواور اگر عورت ہوتو سرین کے سامنے کھڑا ہواس کے بعد فرض کفایہ نماز جنازہ کی نیت کرے پھر ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھاکر تکبیر تحریمہ کہے۔اس کے بعد ہاتھ سینے کے نیچے رکھے اور اعوذباللہ من الشیٰطن الرجیم پڑھ کر سورۂ فاتحہ پڑھے، اس کے بعد کوئی سورہ نہ ملائے۔ پھر دونوں ہاتھ اٹھاکر دوسری تکبیر کہے اور یہ درودپڑھے

اللھم صلی علی سیدنا محمد وعلی اٰل سیدنا محمد کماصلیت علی سیدنا ابراھیم وعلی اٰل سیدنا ابراھیم وبارک علی سیدنا محمد وعلی اٰل سیدنا محمد کما بارکت علی سیدنا ابراھیم وعلی اٰل سیدنا ابراھیم فی العالمین انک حمید مجید۔

اس کے بعد دونوں ہاتھ اٹھاکر تیسری تکبیر کہے اور میت کے لیے دعا کرے۔بہتر ہے کہ یہ دعا پڑھے

اللھم اغفرلہ وارحمہ وعافہ واعف عنہ واکرم نزلہ ووسع مدخلہ واغسلہ بالماء والثلج والبرد ونقہ من الخطایا کماینقی الثوب الابیض من الدنس وابدلہ دارا خیرا من دارہ واھلا خیرا من اھلہ وزوجا خیرا من زوجہ واعذہ من عذاب القبر وفتنتہ ومن عذاب النار۔

اس کے بعد وہ دعاپڑھے جو اوپر مسلک حنفی میں لکھی گئی ہے۔ پھرا س کے بعد یہ دعا پڑھے

اللھم ھذا عبدک وابن عبدک خرج من روح الدنیا وسعتھا ومحبوبہ واحبائہ فیھا الی ظلمہ القبر وما ھو لا قیہ کان یشھدان لا الہ الا ک انت وحدک لاشریک لک وان سیدنا محمدا عبدک ورسولک وانت اعلم بہ منا اللھم انہ نزل بک وانت خیرمنزول بہ واصبح فقیرا الی رحمتک وانت غنی عن عذابہ وقد جئناک راغبین الیک شفعاء لہ اللھم ان کان محسنا فزد فی احسانہ وان کان سیئا فتجاوز عنہ ولقہ برحمتک رضاک وقہ فتنۃ القبر وعذابہ وافسح لہ فی قبرہ وجافی الارض عن جنبہ ولقہ برحمتک الامن من عذابک حتی تبعثہ امنا الی جنتک برحمتک یا ارحم الراحمین۔

پھردونوں ہاتھ اٹھاکر چوتھی تکبیر کہے اور یہ کہے اللھم لا تحرمنا اجرہ ولا تفتنا بعدہ . پھر یہ آیت پڑھے اَلَّذِيْنَ يَحْمِلُوْنَ الْعَرْشَ وَمَنْ حَوْلَہٗ يُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِ رَبِّہِمْ وَيُؤْمِنُوْنَ بِہٖ وَيَسْتَغْفِرُوْنَ لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا۝۰ۚ رَبَّنَا وَسِعْتَ كُلَّ شَيْءٍ رَّحْمَۃً وَّعِلْمًا فَاغْفِرْ لِلَّذِيْنَ تَابُوْا وَاتَّبَعُوْا سَبِيْلَكَ وَقِہِمْ عَذَابَ الْجَــحِيْمِ۝۷ (المومن۷)

اس کے بعد دونوں طرف سلام کرے جیسے دوسری نمازوں میں کرتا ہے۔ داہنے میں ان لوگوں کا قصد کرے جو اس کے داہنے جانب ہوں اور بائیں میں ان لوگوں کاقصد کرے جو اس کے بائیں ہوں۔

اگر میت بچہ ہوتو ذیل کی دعا پڑھنا بھی صحیح ہے

اللھم اجعلہ فرطالابویہ وسلفاوذخرا وعظہ واعتباراوشفیعا وثقل بہ موازینھما وافرغ الصبر علی قلوبھما ولا تفتنھما بعدہ ولا تحرمھما اجرہ۔

مسلک حنبلی میں

اگر میت مرد ہو تو امام اس کے صدر کے سامنے کھڑا ہو اور اگر عورت ہو تو اس کے وسط کے سامنے کھڑا ہو۔ پھر نماز جنازہ کی نیت کرے۔ دونوں ہاتھ اٹھاکر جیسے نماز میں وہ اٹھاتا ہے تکبیر تحریمہ کہے اور اعوذ باللہ اور بسم اللہ پڑھ کر سورۂ فاتحہ پڑھے۔ اس میں کوئی دوسری سورہ نہ ملائے۔ پھر ہاتھ اٹھاکر دوسری تکبیر کہے اور درود پڑھے جیسے نماز کی اخیر رکعت میں تشہد کے بعد پڑھتا ہے، پھر ہاتھ اٹھاکر تیسری تکبیر کہے اور بالغ میت کے لیے بہتر ہے کہ یہ دعا پڑھے اللھم اغفرلحینا ومیتنا وشاھدنا وغائبنا وصغیرنا وکبیرنا وذکرنا وانثانا انک تعلم متقلبنا ومثوانا وانت علی کل شییء قد یراللھم من احییتہ منافاحیہ علی الاسلام والسنۃ ومن توفیتہ منا فتوفہ علیھما۔

یہ پڑھنے کے بعد مسلک شافعی میں جو دعائیں لکھی گئی ہیں اس کی پہلی دعا پڑھے۔ اس کے بعد ہاتھ اٹھاکر چوتھی تکبیر کہے اور تھوڑی دیر خاموش کھڑارہے۔ پھر داہنے جانب ایک سلام کرے اور اگر بائیں جانب دوسرا سلام بھی کرے تو کوئی حرج نہیں ہے۔

اور اگر میت بچہ ہو تو یہ دعا پڑھے اللھم اجعلہ ذخرالوالد یہ وفرطا واجراوشفیعا مجابا اللھم ثقل بہ موازینھما واعظم بہ اجورھا والحقہ بصالح سلف المومنین واجعلہ فی کفالہ ابراھیم وقہ برحمتک عذاب الجحیم

اور اگر بچی ہوتو اس دعاکی ضمیر یں مونث کی استعمال ہوں گی۔

مسلک اہل حدیث میں

اگرمیت مردہو تو امام اس کے سرکے سامنے کھڑا ہواور اگر عورت ہو تووسط جسم کے سامنے کھڑا ہو۔ اور میت کا سرامام کےداہنے جانب ہونا چاہیے۔ پھراس میت کے لیے نما ز جنازہ کی نیت کرے اور دونوں ہاتھ اٹھاکر جس طرح نماز میں اٹھاتا ہے تکبیر تحریمہ کہے اور سیدھے ہاتھ کو بائیں ہاتھ پررکھ کرسینے پرباندھ لے پھر اعوذ باللہ وبسم اللہ پڑھ کر سورۂ فاتحہ اوراس کے ساتھ کوئی سورہ پڑھے یا صرف سورۂ فاتحہ پڑھے۔ امام کو یہ بھی اختیارہے کہ وہ چاہے تو قرأت آہستہ کرے یا زور سے۔ پھر ہاتھ اٹھائے بغیردوسری تکبیر کہے اور میت کےلیے دعا کرے۔ کوئی مخصوص دعاضروری نہیں ہے۔ البتہ وہ دعائیں بہتر ہیں جو احادیث میں آئی ہیں جیسے اللھم اغفرلحینا   آخر تک اور اللھم اغفرلہ وارحمہ آخرتک اور اللھم انہ عبدک  آخر تک ان دعائوں کے پورے الفاظ اوپر ائمہ اربعہ کے مسلکوں میں لکھے جاچکے ہیں۔  اس کے بعد ہاتھ اٹھائے بغیر چوتھی تکبیر کہے اور تھوڑی دیر خاموش کھڑا رہے اور پھر داہنے جانب ایک سلام کرے۔ (دونوں طرف سلام کرنا بھی جائز ہے اور چوتھی تکبیر کے بعد بھی دعا پڑھنا جائز ہے۔)

(فروری ۱۹۶۸ء، ج۴۰،ش۲)