میں زندگی برابر پڑھتا ہوں۔ اس وقت ایک زحمت دینے کے لیے یہ خط لکھ رہاہوں۔ یہاں امریکہ میں مسلمان طلبہ کی ایک تنظیم M.S.Aقائم ہے،جس میں زیادہ تر عرب اور ہندوپاک کے اسلام پسند طلبہ شامل ہیں۔ ہمیں عیدین کی نماز کی ترکیب شائع کرنا ہے۔ ہم تو صرف حنفی مسلک کی نماز جانتے ہیں اور یہاں طلبہ مختلف فقہی مسلکوں کے ہیں۔ برائے مہربانی ہمیں حنفی مسلک، شافعی مسلک، حنبلی مسلک، اہل حدیث مسلک کے لحاظ سے نماز عیدین کی مکمل ترکیب لکھ کر بھیج دیں۔
جواب
ترکیب مرتب کرکے ہوائی ڈاک سے امریکہ بھیج دی گئی تھی۔ پانچ مسلکوں کے لحاظ سے نماز عیدین کا مکمل طریقہ یکجا طورپر کسی کتاب میں میری نظر سے نہیں گزرا۔ خیال پیدا ہواکہ جب تھوڑی محنت سے ایک چیز مرتب ہوگئی ہے تو فقہی معلومات میں اضافہ کے لیے اس کو زندگی میں شائع کردیا جائے۔ ذیل میں پانچ مسلکوں کے لحاظ سے نماز عیدین کا طریقہ درج کیاجارہاہے۔
مسلک حنفی میں
امام نماز عیدکی نیت کرکے تکبیر تحریمہ کہے اور دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھائے، پھر انھیں ناف کے نیچے باندھ لے، اس طرح کہ داہنے ہاتھ کی ہتھیلی بائیں ہاتھ کی کلائی پرہو۔ مقتدی امام کی اقتدا اور اس کی متابعت کی نیت بھی کریں۔ تحریمہ کے بعدا مام اور مقتدی ثناپڑھیں جس طرح پانچ وقت کی نماز میں پڑھتے ہیں۔ اس کے بعد امام زور سے تین زائد تکبیریں کہے۔ ہرتکبیر کے بعد اتنی دیر خاموش کھڑا رہے جتنی دیر میں تین بارسبحان اللہ کہا جاسکتا ہواور اگر اس وقفہ میں آہستہ سے سبحان اللہ والحمدللہ ولا الٰہ الا اللہ واللہ اکبر کہہ لے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ مقتدی بھی آہستہ سے تین تکبیریں کہے۔ امام اور مقتدی ہرتکبیر کے وقت ہاتھ کانوں تک اٹھائیں اورپھر انھیں سیدھا چھوڑدیں۔ تیسری تکبیر کے بعد امام ومقتدی اپنے ہاتھ ناف کے نیچے باندھ لیں۔ اس کے بعد امام اعوذباللہ اور بسم اللہ آہستہ سے پڑھ کرزور سے سورۂ فاتحہ اور کوئی دوسری سورہ پڑھے۔ مستحب یہ ہےکہ پہلی رکعت میں سورۂ الاعلیٰ پڑھے۔مقتدی خاموشی سے امام کی قرأت سنیں۔ اس کے بعد امام چوتھی تکبیر کہہ کر رکوع کرے اور پہلی رکعت پوری کرے۔ جب دوسری رکعت میں تکبیر کہہ کر وہ کھڑا ہوتو آہستہ سے بسم اللہ پڑھ کر زور سے سورۂ فاتحہ اور کوئی دوسری سورہ پڑھے۔ مستحب یہ ہے کہ دوسری رکعت میں سورۂالغاشیۃپڑھے۔قرأت کے بعد امام زورسے اور مقتدی آہستہ سے تین زائد تکبیریں اسی قاعدے سے کہیں جس طرح پہلی رکعت میں کہی تھیں۔ اس کے بعد امام چوتھی تکبیر کہہ کر رکوع کرے اور دوسری رکعت پوری کرکے دونوں طرف السلام علیکم ورحمۃ اللہ کہہ کر سلام پھیرے۔
مسلک شافعی میں
امام نماز عیدکی نیت کرکے تکبیر تحریمہ کہے اور دونوں ہاتھ کندھوں تک اٹھائے۔ پھر انھیں اپنے سینے کے نیچے باندھ لے۔ اس کے بعد ثنا پڑھے۔ پھر سات تکبیریں کہے۔ ہر تکبیر کے وقت دونوں ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھائے اور سینے کے نیچے باندھ لے۔ ہر دوتکبیر کے درمیان مستحب ہے کہ آہستہ سے سبحان اللہ والحمدللہ ولا الٰہ الا اللہ واللہ اکبر کہے۔ امام اور مقتدی تکبیرات زورسے کہیں۔ سات تکبیرات کے بعد امام سورۂ فاتحہ اور کوئی دوسری سورہ پڑھے۔ پہلی رکعت میں سورۂ الاعلیٰ یا سورۂ الکافرون پڑھنا مسنون ہے۔ دوسری رکعت میں کھڑے ہونے کے بعد، پانچ تکبیرات اسی قاعدے سے امام ومقتدی کہیں جس قاعدے سے پہلی رکعت میں کہی تھیں۔ اس کے بعد امام بسم اللہ پڑھ کر سورۂ فاتحہ اور کوئی دوسری سورہ پڑھے۔ دوسری رکعت میں سورۂ القمر، یا الغاشیہ، یا الاخلاص پڑھنا مسنون ہے۔ دوسری رکعت پوری کرکے دونوں طرف سلام پھیرے۔
مسلک مالکی میں
امام نماز عید کی نیت کرکے تکبیر تحریمہ کہے اور دونوں ہاتھ اسی طرح اٹھائے جس طرح دوسری نمازوں میں اٹھاتا ہے۔ اس کے بعد چھ زائد تکبیرات کہے۔ ان چھ تکبیرات میں ہاتھ نہ اٹھائے، ہاتھ اٹھانا مکروہ ہے۔ ہر دوتکبیر کے درمیان امام اتنی دیر خاموش کھڑا رہے کہ سب مقتدی تکبیر کہہ لیں۔ ہر دوتکبیر کے درمیان وقفہ میں کچھ پڑھنا مکروہ ہے۔ چھ تکبیرات کے بعد سورۂ فاتحہ اور کوئی دوسری سورہ پڑھے۔ پہلی رکعت میں سورۂ الاعلیٰ یا اسی مقدار کی کوئی دوسری سورہ پڑھنا مستحب ہے۔ اس کے بعد رکوع کرے اور پہلی رکعت پوری کرے۔ دوسری رکعت میں تکبیر کہہ کر کھڑا ہواور اس کے بعد پانچ زائد تکبیریں اسی قاعدے سے کہے جس طرح پہلی رکعت میں کہی تھیں۔ اس کے بعد سورۂ فاتحہ اور کوئی دوسری سورہ پڑھے۔ دوسری رکعت میں سورۂ الشمس یا اسی مقدار کی کوئی دوسری سورہ پڑھنا مستحب ہے۔ دوسری رکعت پوری کرکے صرف ایک سلام داہنی جانب پھیرے۔
مسلک حنبلی میں
امام نماز عیدفرض کفایہ کی نیت کرکے تکبیر تحریمہ کہے۔ پھر ثنا پڑھے۔ اس کے بعد چھ تکبیرات کہے اور امام ومقتدی دونوں، ہرتکبیر کے ساتھ ہاتھ اٹھائیں اور ہر دوتکبیر کے درمیان آہستہ سے یہ کہنا مستحب ہے اللہ اکبر کبیر اوالحمدللہ کثیر او سبحان اللہ بکرہ واصیلا وصلی اللہ علی محمد النبی والٰہ وسلم تسلیما۔
چھ زائد تکبیروں کی آخری تکبیر کے بعد کوئی ذکر وتسبیح نہ کرے بلکہ اعوذ باللہ و بسم اللہ پڑھ کر سورۂ فاتحہ اور سورۂ الاعلیٰ پڑھے۔ پھر رکوع کرے اور رکعت پوری کرے۔ پھر قیام کی تکبیر کہہ کر دوسری رکعت میں کھڑا ہو اور مزید پانچ تکبیرات اسی قاعدے سے کہے جس قاعدے سے پہلی رکعت میں کہی تھیں۔ پھر بسم اللہ پڑھ کر سورۂ فاتحہ اور سورۂ الغاشیۃپڑھے، پھر رکوع کرے رکعت پوری کرلے اور دونوں طرف سلام پھیرے۔
مسلک اہل حدیث میں
امام نماز عید کی نیت کرکے تکبیر تحریمہ کہے اور دوسری نمازوں کی طرح دونوں ہاتھ اٹھائے، اس کے بعد ثنا پڑھے۔ پھر سات تکبیرات کہے اور ہر تکبیر میں دونوں ہاتھ اٹھائے اور سیدھا چھوڑ دے۔ ہر دوتکبیر کے درمیان تھوڑا وقفہ ہو۔ اس وقفہ میں حمد اور درود پڑھنا جائز ہے۔ البتہ ساتویں تکبیر کے بعد کوئی ذکر نہیں ہے۔ جب سات تکبیرات پوری ہوجائیں تو سینے پرہاتھ باندھ لے اس طرح کہ دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پررکھا ہواہو۔پھر اعوذ باللہ وبسم اللہ پڑھ کر سورۂ فاتحہ اور اس کے بعد سورہ ٔ فلق یا سورۂ الاعلیٰ زورسے پڑھے۔پھر تکبیر کہہ کر رکوع کرے اور رکعت پوری کرے۔ دوسری رکعت میں تکبیر کہہ کر کھڑا ہو اور پانچ تکبیریں پے درپے کہے۔ تکبیرات کے بعد اعوذباللہ پڑھ کر سورۂ فاتحہ اور سورۂ القمر یا سورۂ الغاشیۃ پڑھے۔ دوسری رکعت پوری کرکے دونوں طرف سلام پھیرے۔ (جنوری ۱۹۶۸ء، ج ۴۰، ش۱)