جواب
اہل حدیث، حنفی،مالکی،حنبلی اور شافعی حضرات جن جن طریقوں سے نماز پڑھتے ہیں ،وہ سب طریقے نبیﷺ سے ثابت ہیں ، اور ہر ایک نے معتبر روایات ہی سے ان کو لیا ہے۔اسی بِنا پر ان میں سے کسی گروہ کے اکابر علما نے یہ نہیں کہا کہ ان کے طریقے کے سوا جو شخص کسی دوسرے طریقے پر نماز پڑھتا ہے،اس کی نماز نہیں ہوتی۔ یہ صرف بے علم لوگوں کا ہی کام ہے کہ وہ کسی شخص کو اپنے طریقے کے سوا دوسر ے طریقے پر نماز پڑھتے ہوئے دیکھ کر اسے ملامت کرتے ہیں ۔ تحقیق یہ ہے کہ نبیﷺ نے مختلف اوقات میں ان سب طریقوں سے نماز پڑھی ہے۔ اختلاف اگر ہے تو صرف اس امر میں کہ آپؐ عموماً کس طریقے پر عمل فرماتے تھے۔جس گروہ کے نزدیک آپ کا جو طریقہ آپؐ کا معمول بہ طریقہ ثابت ہوا ہے،اس نے وہی طریقہ اختیارکرلیا ہے۔
میں خود حنفی طریقے پر نماز پڑھتا ہوں ، مگر اہل حدیث، شافعی،مالکی،حنبلی سب کی نماز کو درست سمجھتا ہوں اور سب کے پیچھے پڑھ لیا کرتا ہوں ۔ (ترجمان القرآن،جنوری،فروری۱۹۵۱ء)