ننگے سر نماز پڑھنا کیسا ہے، جب کہ ٹوپی یا کپڑا موجود ہو؟ کیا کوئی حدیث ایسی ہے جس سے ننگے سر نماز پڑھنے کا جواز ملتا ہے؟
جواب
نماز میں سر ڈھانکنے کا کوئی حکم، یا ننگے سر نماز پڑھنے کی کوئی نہی میرے علم میں نہیں ہے۔ البتہ یہ معلوم ہے کہ رسول اکرم ﷺ اور صحابہ کرامؓ عمامہ یا ٹوپی پہنے ہوئے ہی نماز پڑھتے تھے خُذُوْا زِيْنَتَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ ({ FR 2183 }) (الاعراف:۳۱) کے حکم کا تقاضا بھی یہی معلوم ہوتا کہ نماز اچھا لباس پہن کر پڑھی جائے اور ٹوپی یا عمامہ بھی اس میں داخل ہے۔ تاہم اگر کوئی شخص ننگے سر نماز پڑھے تو اس کی نماز ہو جائے گی۔ (ترجمان القرآن، ستمبر،۱۹۷۶ء)