نکاح سے متعلق بعض مسائل

۱) کریم اوررحیم دوسگےبھائی ہیں، کریم سے ایک لڑکی زینب ہےاور رحیم سے ایک لڑکا سعید ہے، زینب سے ایک لڑکی عابدہ ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا سعید اور عابدہ کا نکاح ہوسکتا ہے جب کہ یہ دونوں ماموں بھانجی ہیں ؟

(۲) زید کی مرحومہ بیوی سے ایک لڑکا اسلم ہے اور سلمہ کے مرحوم شوہر سے ایک لڑکی نور جہاں ہے۔ایک مدت کےبعد زید سلمہ سے شادی کرتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا اسلم کا نکاح نور جہاں سے ہوسکتا ہے؟ اگر ہوسکتا ہےتو کیسے؟اور نہیں ہوسکتا ہے تو کیوں ؟ وضاحت کیجیے۔

جواب

۱) سعید کا نکاح عابدہ سے ہوسکتا ہے، کیوں کہ عابدہ سعید کی چچازاد بہن کی لڑکی ہے۔‘ نہ زینب سعید کے محرمات میں داخل ہے اور نہ ہی اس کی لڑکی۔ سگے ماموں اور سگی بھانجی کے درمیان نکاح حرام ہے۔ سعید اور عابدہ سگے ماموں بھانجی نہیں ہیں اس لیے دونوں کے درمیان نکاح جائز ہے۔

(۲) اسلم کا نکاح نور جہاں سے ہوسکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسلم اور نورجہاں کے درمیان حرمت کا کوئی رشتہ موجود نہیں ہے۔ نورجہاں اسلم کی بہن نہیں ہے، نہ سگی نہ سوتیلی، نہ ماں جائی، نہ دودھ شریک۔ اس لیے ان دونوں کے درمیان نکاح ناجائز ہونے کی کوئی دلیل موجو د نہیں ہے۔ جن بہنوں سے شرعاً نکاح حرام ہے ا ن کی یہی چار قسمیں ہیں۔ نور جہاں ان چار قسموں میں سے کسی قسم میں داخل نہیں ہے۔ محض بول چال میں کسی کو بہن کہنے سے اس سے نکاح حرام نہیں ہوتا۔ (اگست ستمبر۱۹۷۴ء ج۵۲،ش۲۔۳)