اکثر احناف کو دیکھا گیاہے کہ وہ وتر کے بعد دورکعت نفل بیٹھ کر ادا کرتے ہیں۔ کیا یہ مسنون طریقہ ہے؟چند حضرات کاکہنا ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہؓ کو تاکید فرمائی تھی کہ اس طرح وتر کے بعد دورکعت بیٹھ کرپڑھا کریں۔ اس لیے اس کا نام نفل عائشہ ہے۔یہ روایت کس حد تک صحیح ہے؟
جواب
چند حضرات جوبات کہتے ہیں مجھے اس کا علم نہیں ہے۔ پہلی بار آپ کے خط ہی سے اس کا علم ہوا کہ وتر کے بعد والی نفل نماز کو کچھ لوگ نفل عائشہ کانام دیتے ہیں۔ ان حضرات سے پوچھیے کہ وہ کہاں سے یہ بات کہتے ہیں ؟ کس کتاب میں انھوں نے پڑھا ہے؟
یہ صحیح ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وتر کے بعد بیٹھ کردورکعت نفل نماز پڑھی ہے۔ آپؐ نے یہ دورکعتیں چند بار یہ بتانے کے لیے پڑھی تھیں کہ وتر کے بعد نفل ناجائز نہیں ہے۔آپؐ نے پابندی سے یہ دورکعتیں ادا نہیں کی ہیں۔ ان دورکعتوں کو ایسی پابندی سے پڑھنا جیسے یہ وتر کا جز بن گئی ہوں، مناسب نہیں ہے۔ (جنوری۱۹۶۸ء،ج۴۰،ش۱)