وکیل کے ذریعہ نکاح

 ایک شخص کا نکاح اس طرح ہوا کہ وہ خود اکولہ میں تھا اوردلہن بمبئی میں تھی۔اکولہ سے صرف ایک وکیل اوردوگواہ بمبئی گئے اور وہاں وکیل نے دولہا کی طرف سے نکاح قبول کیا۔ سوال یہ ہے کہ یہ عقد نکاح صحیح ہوایا نہیں ؟

جواب

 آپ کے سوال کا جواب یہ ہے کہ نکاح صحیح ہوا۔ جس طرح عورت حق دار ہے کہ اپنے نکاح کے لیے کسی کو وکیل بنائے اسی طرح مرد کو بھی یہ حق حاصل ہے۔

حبشہ کے بادشاہ نے نبی ﷺ کی طرف سے وکیل بن کر حضرت ام حبیبہؓ کا نکاح حضورؐ سے کیا تھا۔                                              (مئی ۱۹۶۴ء ج ۳۲ ش ۵)