بعض حضرات ٹی وی کو ناجائز و حرام قرار دیتے ہیں ، جب کہ اس کا شمار ذرائعِ ابلاغ میں ہوتا ہے۔ کیا ٹی وی پر معلوماتی و اصلاحی پروگرام دیکھے جاسکتے ہیں ؟ اس کے منفی و مثبت پہلوؤں کو اجاگر کیجیے۔ اس پر جو تصاویر مردوں اور عورتوں کی آتی ہیں ان کو دیکھنا جائز ہے یا نہیں ؟
جواب
ٹی وی ابلاغ کا ایک ذریعہ ہے، لیکن یہ چوں کہ ان لوگوں کے ہاتھوں میں ہے جو دینی اور اخلاقی حدود کے پابند نہیں ہیں اس لیے ان میں زیادہ تر پروگرام ایسے آتے ہیں جو اسلام کی تعلیمات اور اس کے قائم کردہ حدود و آداب کے خلاف ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ بعض اوقات بہت مفید معلوماتی اور اصلاحی پروگرام بھی آتے ہیں ۔ ان میں بھی مردوں اور عورتوں کی تصویریں ہوتی ہیں ۔ میرا خیال ہے کہ ان پروگراموں کو دیکھا جاسکتا ہے۔ البتہ جب نامحرم کی تصویر سامنے آئے تو اس وقت ممکنہ حد تک غضِّ بصر سے کام لیا جائے۔