جواب
آپ کے سوالات({ FR 1082 }) کا انداز دیکھ کر طبیعت نے کچھ انقباض محسوس کیا تھا، مگر جب اس مقام کا نام پڑھا جہاں سے یہ خط آپ تحریر فرما رہے ہیں تو اتنی معقولیت اور متانت بھی غنیمت نظر آئی جو آپ کے استفسارات میں پائی جاتی ہے۔خدا کرے کہ اس میں کچھ اور اضافہ ہو۔
آپ کے ] سوال[ کا مختصر جواب حسب ذیل ہے:
جماعتِ اسلامی،پاکستان میں کہیں سے آئی نہیں بلکہ یہاں پہلے سے موجود تھی،البتہ اس کا مرکز یہاں ضرور منتقل ہوا ہے،جس طرح متعدد دوسری جماعتوں کے مرکز منتقل ہوئے ہیں ۔ہمیں ایساکوئی دعویٰ نہیں ہے کہ اس جماعت کے بغیر یہاں تحریک اسلامی کے ظہور پذیر ہونے یا بڑھنے کے امکانات کا خاتمہ ہوجاتا۔ہم جو کچھ سمجھتے ہیں وہ صرف یہ ہے کہ قیام پاکستان کے بعد اس مملکت کو عملاً اسلامی مملکت بنانے کے لیے ایک ایسی تحریک اور جماعت کا موجود ہونا ضروری تھا جو پہلے سے منظم اور طاقت ور ہوچکی ہو، اور الحمدﷲ کہ اس ضرورت کو جماعتِ اسلامی نے بڑی حد تک پورا کردیا ہے۔اگر یہ جماعت پہلے سے منظم نہ ہوچکی ہوتی تو اس امر کی بہت کم توقع تھی کہ فسق وضلالت کی طاقتیں یہاں نئے سرے سے کسی ایسی تحریک کو اُٹھنے اور کسی ایسی جماعت کو منظم ہونے کا موقع دیتیں جو پاکستان کو اسلامی ریاست بنانا چاہتی ہو۔ (ترجمان القرآن،جون ۱۹۵۱ء)