میں نے ایک مسلمان سے زمین اجارے(کرایے) پرحاصل کی ہے۔ میں مستاجرہوں اور زمین کا کرایہ ان کو ادا کرتاہوں۔ سوال یہ ہے کہ اس زمین کی پیداوار کا عشرکس پرواجب ہوگا؟ زمین کے مالک پریا مجھ پر؟
جواب
امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک اس کا عشرزمین کے مالک پرواجب ہے اور صاحبین یعنی اما م ابویوسفؒ اورامام محمدؒ کے نزدیک اس زمین کی پیداوار کاعشر مستاجر پرواجب ہے۔دلیل کےلحاظ سے صاحبین کاقول مضبوط معلوم ہوتاہے۔اس پیداوارکامالک مستاجر ہے اس لیے اسی پرعشر واجب ہوگا۔امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کا قول بھی وہی ہے جو صاحبین کاہے۔’المدونہ الکبریٰ‘ میں امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کا یہ قول منقول ہے
قال مالک من زرع زرعا فی ارض اکتراھا فزکوۃ مااخرجت الارض علی الزارع ولیس علی رب الارض من زکاۃ ماا خرجت الارض شیء۔ (بدایہ المجتہد،ج۱)
’’امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے کہااور جس نے کسی ایسی زمین میں کھیتی کی جس کو اس نے کرایہ پر لیا ہے توزمین سے جو پیداوارہوگی اس کی زکوٰۃ کاشت کارپر واجب ہے اس کے مالک پرواجب نہیں۔ ‘‘
قاضی ابن رشد نے امام شافعیؒ کا بھی یہی مسلک لکھا ہے۔
(جنوری، فروری ۱۹۷۶ء،ج۵۵،ش۳۔۴)