کیا اسلام کی رو سے پیشگی سودا بازی (forward transaction) ناجائزہے؟
جواب
یہ ایک لمبی بحث ہے لیکن اس کا مختصر جواب یہ ہے کہ اسلام میں پیشگی سودے کی صرف ایک شکل جائز ہے اور اس کا نام بیع سَلَم ہے۔ بیع سلم میں چند شرائط کا پورا ہونا ضروری ہے:
۱۔ جس چیز کی خرید وفروخت ہورہی ہو،اس کا نام اور اس کی جنس کی نوعیت بالکل متعین ہونی چاہیے اور اس کانمونہ بازارمیں دستیاب ہونا چاہیے۔
۲۔ لینے اور دینے والے کا تعین ہونا چاہیے۔
۳۔ شے کی مقدار، قیمت اور شرح متعین ہونی چاہیے۔
۴۔ اس وقت کا بھی تعین ہونا ضروری ہے جس وقت بائع مشتری کے سپرد مال کر ے گا۔
۵۔ پیشگی سودا کرتے وقت ساری قیمت کا ادا ہوجانا بھی لازمی ہے۔
اگر ان شرائط میں سے کوئی ایک شرط بھی پوری نہ ہوگی تو یہ بیع فاسد قرار پائے گی۔
(ترجمان القرآن، ستمبر ۱۹۵۴ء)