مشترک کاروبار جس میں صالحین وفاجرین ملے جلے ہوں ،پھر فاجرین میں بائع خمر، آکلِ ربا وغیرہ شامل ہوں ،اس میں شرکت کرنا کیسا ہے؟
جواب
تجارت اگر بجاے خود حلال نوعیت کی ہو اورجائز طریقوں سے کی جائے تواس میں کسی پرہیز گار آدمی کی شرکت محض اس وجہ سے ناجائز نہیں ہوسکتی کہ دوسرے شُرکا اپنا مال حرام ذرائع سے کما کر لائے ہیں ۔آپ کا اپنا سرمایہ اگر حلا ل ہے، اور کاروبار حلال طریقوں سے کیا جارہا ہے، تو جو منافع آپ کو اپنے سرمایے پر ملے گا،وہ آپ کے لیے حلال ہوگا۔
(ترجمان القرآن ، جنوری،فروری ۱۹۴۴ء)