کبائر میں جھوٹ کا کیا درجہ ہے؟کتاب وسنت میں اس کی جس قدر مذمت آئی ہے اور اس کے مرتکب کے لیے جتنی وعیدیں آئی ہیں ،بیان فر مایئے۔کیا بعض حالات ایسے بھی ہیں جن میں جھوٹ بولنا مباح ہوجائے۔
جواب
کبائر میں جھوٹ بہت بڑا گناہ ہے۔حتیٰ کہ اسے نبی ﷺ نے علامتِ نفاق میں شمار کیا ہے۔({ FR 1618 })اس کے جواز کی گنجائش صرف اسی صورت میں نکلتی ہے جب کہ جھوٹ سے بڑی کسی برائی کو رفع کرنے کے لیے اس کی ضرورت ہو۔({ FR 1619 }) مثلاً کسی مظلوم کو ظالم کے چنگل سے چھڑانا،یا میاں بیوی کے درمیان تعلقات کی خرابی کوروکنا وغیرہ۔
(ترجمان القرآن ،جولائی۱۹۵۷ء)