ہندستان میں کفر وارتداد کی مہم تیز ہے۔کیا ان حالات میں پاکستان کا فرض نہیں کہ وہ بزور شمشیر ہندستان پر قابض ہوکر آپ کی صالحانہ قیادت کی روشنی میں اسلامی حکومت کا قیام عمل میں لے آئے؟ اس صورت میں کیاموجودہ مالی اور اقتصادی معاملات اسلامی علم بلند کرنے کے راستے میں کبھی روک تو ثابت نہیں ہوسکتے؟
جواب
پاکستان کاپہلا فرض یہ ہے کہ وہ خود اپنی حدود میں اسلامی احکام کے اجرا اور ضلالت وارتداد کی تحریکوں کا استیصال کرے۔اس کے بعد یہ فرض کہ وہ کسی دوسرے ملک کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لیے پہنچے،طاقت کی شرط کے ساتھ مشروط ہے۔طاقت ہو تو ایسا ضرور کرنا چاہیے،نہ ہو تو ایسا کرنا فرض نہیں ہے۔کسی کافر حکومت سے،خواہ وہ دشمن اسلام ہی کیوں نہ ہو، کسی مسلم مملکت کا حسب ضرورت معاہدہ کرنا بھی ممنوع نہیں ہے۔اگر یہ ممنوع نہ ہوتا تو نبی ﷺ صلح حدیبیہ کیوں کرتے؟
(ترجمان القرآن، جون۱۹۵۱ئ)