۱۲؍ذوالحجہ کو زوال سے پہلے رمی

کیا ۱۲؍ذوالحجہ کو رمی زوال سے قبل کی جاسکتی ہے؟ یہاں ہر سال یہی دیکھنے میں آتا ہے کہ حجاج کرام صبح ۸بجے سے رمی کرتے ہیں اور پھر منیٰ سے مکہ مکرمہ واپس ہوجاتے ہیں۔ عرب دوست کہتے ہیں کہ منیٰ سے واپسی کےدن قبل زوال رمی کی اجازت ہے۔

جواب

یہ بات کہ ۱۲؍ذوالحجہ کو اگر کوئی شخص مکہ معظمہ واپس جانا چاہے تو اس کو زوال سے پہلے رمی کی اجازت ہے، کسی کتاب میں اب تک میری نظر سے نہیں گزری۔ البتہ فقہ حنفی کی کتابوں میں یہ بات ہے کہ ۱۳؍ذوالحجہ کو جو منیٰ میں قیام کا آخری دن ہے زوال سے پہلے رمی کی جاسکتی ہے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ۱۳؍ذوالحجہ کو بھی زوال آفتا ب کے بعد ہی رمی کی تھی۔   (اگست ۱۹۸۰ء،ج۶۵،ش۲)