میرے ایک لا مذہب عزیزکے خیال میں نظریۂ شیطان خدا کے واسطے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے، کیوں کہ خدا تو نیکی کی توفیق دیتا ہے اور شیطان برائی کی طرف کھینچتا ہے۔ اور بظاہر توعام طور پر شیطان کی جیت ہوتی ہے۔ امید ہے کہ آپ کچھ وقت نکال کرمختصر جواب دیں گے۔
جواب

شیطان کے مسئلے پر ان کا عتراض دیکھ کر صاف معلوم ہوتا ہے کہ انھوں نے اپنی پوری عمر میں کبھی ایک مرتبہ بھی یہ جاننے کی کوشش نہیں فرمائی کہ قرآن مجید انسان اور شیطان کے معاملے کی کیا حقیقت بیان کرتا ہے۔اس کو جانے بغیر انھوں نے محض کچھ سنی سنائی باتوں کی بنیاد پر اس مسئلے کا سطحی سا تصور قائم کرلیا اور اس پر اعتراض جڑ دیا۔یہ اعتراض درحقیقت ان کے اپنے ہی تصور پر وارد ہوتا ہے۔ اس تصور پر اس کی کوئی زد نہیں پڑتی جو قرآن نے پیش کیا ہے۔قرآن کا پیش کردہ تصور یہ ہے کہ خدا نے انسان کو ایک محدود نوعیت کی آزادی وخود مختاری دے کر اس دنیا میں امتحان کے لیے پیدا کیا ہے اور شیطان کو خود اس کے مطالبے پر یہ آزادی عطا کی ہے کہ وہ اس امتحان میں انسان کو ناکام کرنے کے لیے جو کوشش کرنا چاہے کر سکتا ہے، بشرطیکہ وہ صرف ترغیب وتحریص کی حد تک ہو۔ زبردستی اپنے راستے پر کھینچ لے جانے کے اختیارات اسے نہیں دیے گئے ہیں ۔ اس کے ساتھ اﷲ تعالیٰ نے خود بھی انسان کو جبراً راہ راست پر چلانے سے احتراز فرمایا ہے،اور صرف اس بات پر اکتفا فرمائی ہے کہ انسان کے سامنے انبیا اور کتابوں کے ذریعے سے راہ راست کو پوری طرح واضح کردیا جائے۔اس کے بعد خدا کی طرف سے آدمی کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ چاہے تو خدا کی پیش کردہ راہ کو اپنے لیے چن لے اور اس پر چلنے کا فیصلہ کرے، اور چاہے تو شیطان کی ترغیبات قبول کرلے اور اس راہ میں اپنی کوششیں اور محنتیں صرف کرنے پر آمادہ ہوجائے جو شیطان اس کے سامنے پیش کرتا ہے۔
ان دونوں راہوں میں سے جس کو بھی انسان خود اپنے لیے انتخاب کرتا ہے،اﷲ تعالیٰ اسی پر چلنے کے مواقع اسے دے دیتا ہے، کیوں کہ اس کے بغیر امتحان کے تقاضے پورے نہیں ہوسکتے۔اس پوزیشن کو اچھی طرح سمجھ لینے کے بعد بتایے کہ شیطان کا چیلنج دراصل کس کے لیے ہے؟خدا کے لیے یا انسان کے لیے؟اور انسانوں میں سے جو لوگ شیطان کی راہ پر جاتے ہیں ،ان کے معاملے میں شیطان کی جیت خدا پر ہوتی ہے یا انسان پر؟خدا نے تو آدمی اور شیطان کو آزادانہ کشتی لڑنے کا موقع دیا ہے اور بتا دیا ہے کہ آدمی جیتے گا تو جنت میں جائے گا،اور شیطان جیتے گا تو ہارنے والا آدمی اور اس کو غلط راہ پر لے جانے والا شیطان دونوں جہنم میں جائیں گے۔ اب کیا آپ چاہتے ہیں کہ خدا اس کے مقابلے میں مداخلت کرکے زبردستی انسان کو کام یاب کراے؟ (ترجمان القرآن، جون ۱۹۶۲ء)