اگر کسی عذر سے وقت پر نماز ادا کرنا ممکن نہ ہو؟
میں ایک سرکاری بس ڈپو کے ورک شاپ میں میکنیک کی حیثیت سے کام کرتا ہوں ۔ ورک شاپ میں آنے والی ہر بس کو چیک کرنا اور اگر اس میں کوئی چھوٹی یا بڑی خرابی ہو تو اسے ٹھیک کرنا میری ذمہ داری ہے۔ کام کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے میں صاف کپڑے بدل کر میلے کچیلے کپڑے پہن لیتاہوں ۔ شام کے وقت ڈپو میں آنے والی بسوں کارش ہوتا ہے۔ اگر میں تھوڑی دیر کے لیے بھی وہاں سے ہٹ جاؤں تو بسوں کے ڈرائیور اور کنڈیکٹر ہنگامہ اور افسران ڈانٹ ڈپٹ کرنے لگتے ہیں اور ڈیوٹی سے غفلت اور بے پروائی کا قصور وار قرار دینے لگتے ہیں ۔ اس بنا پر میری عصر اور مغرب کی نمازیں مسلسل قضا ہوتی ہیں ۔ میں اتنا وقت بھی نہیں نکال پاتا کہ جاکر میلے کپڑے بدلوں ، صاف کپڑے پہنوں ، وضو کرکے نماز پڑھوں ، پھر میلے کپڑے پہن کر کام پر واپس لوٹ سکوں ۔
واضح کردوں کہ میرے پاس انجینئرنگ کی ڈگری ہے، لیکن مجھے کام اس معیار کا نہیں مل سکا ہے۔ میں اپنے افسروں سے برابر کہتا رہتا ہوں کہ میری علمی قابلیت کے لحاظ سے مجھے کام دیں ۔ میں یہ بھی کہتا رہتا ہوں کہ مجھ سے کوئی دوسرا دفتری یا غیر دفتری کام لیں ، جس سے مجھے کچھ موقع مل جایا کرے اور میری نمازیں قضا نہ ہوں ۔ لیکن اب تک کوئی صورت نہیں بن سکی ہے۔ مسلسل نمازیں قضا ہونے کی وجہ سے میں سخت الجھن میں ہوں ۔ میرے حلقۂ احباب میں بعض لوگ مشورہ دیتے ہیں کہ میں ایسی ملازمت چھوڑ دوں جس میں نمازوں کی ادائی میں رکاوٹ ہو، جب کہ بعض احباب کہتے ہیں کہ بیوی بچوں کی کفالت بھی فرض ہے۔ اس لیے کوئی ایسا اقدام درست نہیں ، جس سے وہ پریشانی میں پڑ جائیں ۔ بہ راہِ کرم مجھے مشورہ دیں ، میں کیا کروں ؟