قرآن مجید کا ادب واحترام
اجتماعی مطالعۂ قرآن کے موقع پر کچھ لوگ مسجد کے فرش پرپالتی مارکر بیٹھ گئے اور انھوں نے قرآن مجید کو اپنی پنڈلیوں اورٹخنوں پراس طرح رکھا کہ مصحف اورپیروں کے درمیان جزدان ، کوئی کپڑا یا ان کی ہتھیلیاں بھی نہ تھیں ۔ میں نے توجہ دلائی کہ یہ خلافِ ادب ہے تو کہا گیا کہ اس کے بارے میں کوئی حکم نہیں ہے۔ مختلف طریقے لوگوں نے اپنے طورپر نکال لیے ہیں ۔
کیا اس طرح پیروں پرقرآن مجید رکھ کر پڑھنا اس کی بے ادبی نہیں ہے؟ میں بڑی الجھن میں ہوں ۔ بہ راہِ کرم وضاحت فرمائیں ۔