کیا اعتکاف مسجد میں ضروری ہے؟

لاک ڈاؤن میں بعض لوگ پنج وقتہ نمازیں اپنے گھروں پر پڑھ رہے ہیں ، بعض اپارٹمنٹ میں کسی خالی جگہ پر، بعض کسی احاطہ میں ۔رمضان کا آخری عشرہ شروع ہونے والا ہے۔ چنانچہ اب وہ سوال کر رہے ہیں کہ کیا گھر میں یا مذکورہ مقامات پر اعتکاف کیا جاسکتا ہے؟ براہ کرم رہ نمائی فرمائیں ۔

صدقۂ فطر احکام ومسائل

دقۂ فطر کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا اسے رمضان کی ابتدا میں نکالا جا سکتا ہے؟ صدقۂ فطر کیا اناج کی شکل میں ادا کرنا ضروری ہے، یا اس کی نقد ادائیگی بھی جائزہے؟

جمعہ کےدن کا روزہ؟

:ایک صاحب نے کہا کہ احادیث میں جمعہ کے دن روزہ رکھنے سے منع کیا گیا ہے۔ یہ بات سمجھ میں نہیں  آرہی ہے۔بہ راہ کرم وضاحت فرمادیں ، کیا یہ بات صحیح ہے؟ اگر ممانعت ثابت ہے تو اس کی حکمت پربھی کچھ روشنی ڈال دیں ۔

شوال کے روزے

کیا شوال کے روزوں کی فضیلت صحیح احادیث سے ثابت ہے؟ اگر ہاں تو اس کا طریقہ کیا ہے؟ کیا انھیں عید کے بعد فوراً رکھنا ہے، یا کچھ وقفہ کرکے رکھے جا سکتے ہیں ۔ مسلسل رکھنے ہیں یا تسلسل ضروری نہیں ہے؟براہ کرم وضاحت فرمادیں ۔

عدّت کے دوران میں  حج

میری خالہ اورخالو دونوں نے امسال حج کرنے کا پروگرام بنایاتھا۔ان کی منظوری بھی آگئی تھی، لیکن اچانک خالو کا انتقال ہوگیا۔ابھی خالہ عدت میں  ہیں ۔ کیا وہ حج کرنے کے لیے جاسکتی ہیں ؟

مقیم شخص کے لیے حج تمتع

میں جدہ میں  رہتی ہوں ۔ میرے شوہر یہاں ملازمت کرتے ہیں ۔کچھ دنوں پہلے ہم نے عمرہ کیا۔ اب ہم چاہتے ہیں کہ امسال حج بھی کرلیں ۔لیکن یہاں بعض لوگوں نے اس سے منع کیا ۔ وہ کہتےہیں کہ مکہ مکرمہ سے قریب رہنے والے اگر عمرہ کرلیں توانہیں اس سال حج نہیں کرنا چاہیے۔ اس لیے کہ انہیں حج تمتع کرنے سے روکا گیا ہے۔کیا یہ بات صحیح ہے؟

مسجد کے مائک کی آواز پرگھر میں نمازِ جمعہ

میرا گھر مسجد سے متّصل ہے۔ مسجد میں مائک سے جمعہ کی نماز پڑھائی جاتی ہے تو اس کی آواز میرے گھر تک آتی ہے ۔ کیا میں اپنے گھر میں رہتے ہوئے مسجد کے امام کی اقتدا کرسکتا ہوں ؟

اگرنمازِ جمعہ کی ایک سے زائد جماعتیں ہوں توہرجماعت سے قبل خطبہ دینا ہوگا

کورونا کی وجہ سے نمازیوں کے درمیان کچھ فاصلہ رکھ کر نمازیں ادا کی جارہی ہیں ۔ جمعہ کی نماز میں لوگوں کی کافی بھیڑ ہو جاتی ہے۔ کیا اس صورت میں ایک مسجد میں جمعہ کی ایک سے زائد جماعتیں کی جا سکتی ہیں ؟ اگر ہاں تو کیا ہر جماعت کے لیے الگ خطبہ دینا ہوگا، یا ایک ہی خطبہ تمام جماعتوں کے لیے کافی ہے؟

خطبۂ جمعہ ایک شخص دے، نمازدوسرا شخص پڑھائے

میرے گھر سے کچھ فاصلہ پر ایک بڑی مسجد ہے، جس میں  خطبۂ جمعہ کا کچھ حصہ اردو زبان میں دیاجاتا ہے۔میں پابندی سے اس میں نماز پڑھنے جاتا ہوں ،اس لیے کہ خطبے میں کچھ دین کی باتیں سننے کو مل جاتی ہیں ۔ایک مرتبہ ایک صاحب نے خطبہ دیا،لیکن نماز دوسرے صاحب نے پڑھائی۔ مجھے عجیب لگا۔کیا یہ بات درست ہے کہ جمعہ کا خطبہ اور نماز الگ الگ افراد پڑھاسکتے ہیں ؟اس میں کوئی کراہت نہیں ہے؟

گائوں  میں نمازِ جمعہ

ہمارے گاؤں میں قیام نمازِ جمعہ کے سلسلے میں مسلمانوں میں تذبذب کی کیفیت ہے۔ بعض کا خیال ہے کہ نماز جمعہ ہونی چاہیے، جب کہ بعض کا خیال ہے کہ چوں کہ شرائط نہیں پائی جاتیں ، اس لیے نہیں ہونی چاہیے۔ لیکن اس بات پر سبھی کا اتفاق ہے کہ اگر معروف علماء کرام و دینی ادارے شریعت کی روشنی میں قیام کی اجازت مرحمت فرماتے ہیں تو ہم بہ خوشی نماز جمعہ کے قیام کے لیے آمادہ ہیں ۔ گاؤں کے حالات ذیل میں بیان کیے جا رہے ہیں ۔ براہ کرم اس سلسلے میں رہ نمائی فرمائیں ۔
گاؤں سے تقریباً چارکلو میٹر کے فاصلہ پر ایک قصبہ ہے ،جس میں جمعہ کی نماز ہوتی ہے۔ ہمارے گاؤں کی آبادی سرکاری اعداد و شمار کے حساب سے چار سو تیس(۴۳۰) افراد پر مشتمل ہے۔ ان میں نصف مسلم اورنصف غیر مسلم ہیں ۔ تقریباً سو (۱۰۰) گھر ہیں ، جن میں بالغ مسلم مردوں کی تعداد سو (۱۰۰)کے قریب ہے۔گاؤں میں دس حافظ قرآن اور دو عالم دین ہیں ۔ ایک سرکاری اسکول ہے، جس میں پانچویں کلاس تک تعلیم ہوتی ہے۔ وہاں چھوٹی بڑی پانچ دکانیں ہیں ۔
گاؤں کے اکثر لوگ نماز جمعہ ادا نہیں کرتے، بلکہ ظہر کی نماز ہی ادا کرتے ہیں ۔ قریب کے چار اور گاؤں میں بھی نماز جمعہ نہیں ہوتی۔ وہاں کے لوگوں میں سے جن کے پاس وسائل موجود ہیں وہ اُن مقامات پر چلے جاتے ہیں جہاں جمعہ کی نمازہوتی ہے۔ بعض ظہر کی نماز ادا کرتے ہیں ۔
یہ بات بھی مد نظر رہے کہ گاؤں میں تقریباً بیس(۲۰) سال قبل جمعہ کا آغاز کیا گیا تھا، لیکن درج بالا وجوہ سے دو تین ہفتہ کے بعدہی موقوف کر دیا گیا۔