بیٹے کے مال میں سے باپ کاخرچ کرنا

ایک صاحب کی بیوی کا انتقال ہوا۔ وارثوں میں وہ خود اور ان کا ایک بیٹا تھا، جوابھی نابالغ ہے ۔ انہوں نے اپنا حصہ بھی بیٹے کو دے دیا۔ مجموعی رقم تیس لاکھ روپے تھی۔ اس سے ایک فلیٹ خریدا گیا، جس سے ماہانہ کرایہ پچیس ہزار روپے حاصل ہورہے ہیں ۔ اس رقم کو بیٹے کی ضروریات پر خرچ کیاجارہاہے۔
کیا اس رقم میں سے کچھ وہ صاحب اپنی ذاتی ضروریات پر خرچ کرسکتے ہیں ؟ ایک حدیث میں ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نےایک نوجوان سے مخاطب ہوکر فرمایا : ’’تواور تیرا مال سب تیرے باپ کا ہے۔‘‘کیااس سے بیٹے کے مال میں سے باپ کے لیے خرچ کرنے کی گنجائش نکلتی ہے۔

چادر اور چار دیواری

ہمارے ہاں ایک وقت وَ قَرْنَ فِیْ بُیُوْتِکُنَّ کے حوالہ سے چادر اور چار دیواری کی ٹرم (Term) استعمال کی گئی۔ اس کے خلاف خواتین کی آزادی(Woman Liberty)کی نام نہاد تنظیموں نے خوب شور مچایا اور اسے عورت کی آزادی کے منافی قرار دیا۔ اس مسئلہ میں ہم اسلام کا نقطۂ نظر جاننا چاہیں گے۔

مرد کی قوّامیت

قرآن مجید میں اَلرِّجاَلُ قَوَّامُوْنَ (مرد حاکم ہیں ) کہا گیا ہے۔ اس کے تحت بیوی کے نان نفقہ کی ذمے داری مرد پر ڈالی گئی ہے۔ سوال یہ ہے کہ ایک خاوند جو بے روزگار ہے اور بیوی کا معاشی بار نہیں اٹھا رہا ہے۔ یا وہ جسمانی طور پر معذور ہے اور اسے جسمانی تحفظ (Physical Protection) نہیں دے سکتا۔ کیا پھر بھی وہ قوّام ہی ہوگا؟

بیٹے کے مال میں سے باپ کاخرچ کرنا

ایک صاحب کی بیوی کا انتقال ہوا۔ وارثوں میں وہ خود اور ان کا ایک بیٹا تھا، جوابھی نابالغ ہے ۔ انہوں نے اپنا حصہ بھی بیٹے کو دے دیا۔ مجموعی رقم تیس لاکھ روپے تھی۔ اس سے ایک فلیٹ خریدا گیا، جس سے ماہانہ کرایہ پچیس ہزار روپے حاصل ہورہے ہیں ۔ اس رقم کو بیٹے کی ضروریات پر خرچ کیاجارہاہے۔
کیا اس رقم میں سے کچھ وہ صاحب اپنی ذاتی ضروریات پر خرچ کرسکتے ہیں ؟ ایک حدیث میں ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نےایک نوجوان سے مخاطب ہوکر فرمایا : ’’تواور تیرا مال سب تیرے باپ کا ہے۔‘‘کیااس سے بیٹے کے مال میں سے باپ کے لیے خرچ کرنے کی گنجائش نکلتی ہے۔