نبی کریمﷺ کے اُمّی ہونے کا صحیح مفہوم
ترجمان القرآن ماہ اکتوبر۱۹۶۰ء میں سورۂ العنکبوت کے تفسیری حاشیے نمبر۹۱ کے مطالعے کے دوران میں چند باتیں ذہن میں اُبھریں جو حاضر خدمت ہیں ۔اس سیاق وسباق میں لفظ’’اُمّی‘‘کا مطلب جو کچھ میں سمجھا ہوں وہ یہ کہ نبیﷺ بعثت سے پہلے اُمّی اور ناخواندہ تھے۔لیکن بعد میں آپ کے خواندہ ہوجانے اور لکھ پڑھ سکنے کی نفی نہیں ۔ یہ البتہ یقیناً ممکن ہے کہ نبوت کے بعد آپ کے خواندہ بن جانے میں انسانی کوشش یا اکتساب کو دخل نہ ہو بلکہ معجزانہ طور پر اﷲ تعالیٰ نے خود معلم بن کر آپ کو پڑھنا لکھنا سکھادیا ہو۔ میری اس تشریح کے بارے میں آپ کا خیال کیا ہے؟میرے خیال میں تو الفاظ میں بڑی گنجائش ہے جس سے میرے مطلب کی تائید ہوتی ہے۔