موسیقی استعمال کرنے والوں کے ساتھ تعلق داری
ایسے لوگو ں کے لیے کیا حکم ہے جو خود آلات موسیقی کا استعمال نہیں کرتے لیکن ایسے تعلق داروں کے ہاں بخوف کشیدگی چلے جاتے ہیں جوان کااستعمال کرتے ہیں ؟
مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ مرحوم کی ولادت 25 ستمبر 1903ء کو اور وفات 22 ستمبر 1979ء کو ہوئی۔ بیسویں صدی عیسوی میں مسلم دنیا خصوصاً جدید تعلیم یافتہ مسلمان نوجوانوں کو اسلامی فکر سے سب سے زیادہ متاثر کرنے والی شخصیت مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ کی ہے جنھوں نے پوری دنیا میں اسلام کا آفاقی اور انقلابی پیغام پہنچایا، امتِ مسلمہ کا مقدمہ مدلل انداز میں پیش کیا، دنیا بھر کے مسلمانوں کو اسلام کا فکری شعور دیا، نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کو اسلامی انقلاب کے لیے تیار کیا اور قرآن کا آسان ترین ترجمہ اور سہل ترین تفسیر کردی، جس کی وجہ سے مسلم امہ ہی نہیں غیر مسلم دنیا بھی ان کی علمی وجاہت اور فکری بالیدگی کی آج بھی معترف ہے۔
ایسے لوگو ں کے لیے کیا حکم ہے جو خود آلات موسیقی کا استعمال نہیں کرتے لیکن ایسے تعلق داروں کے ہاں بخوف کشیدگی چلے جاتے ہیں جوان کااستعمال کرتے ہیں ؟
کیا ہمارے لیے ایسے نکاح میں شامل ہونے کی اجازت ہے جہاں آلاتِ موسیقی کا استعمال ہورہا ہو؟
کیا دف آلاتِ لہو میں شامل ہے؟
آلاتِ لہو کے حامیوں کا خیال ہے کہ چوں کہ آں حضور ﷺ کے زمانے میں دف ہی ایک موسیقی کا آلہ عرب میں رائج تھا اور آپ نے اس کے استعمال کی اجازت دی ہے، لہٰذا ہمارے زمانے میں دف کی اگر متعدد ترقی یافتہ شکلیں مستعمل ہوگئی ہیں تو ان کا استعمال کیوں نہ رواہو؟
میں ایک طالب علم ہوں ۔میں نے جماعتِ اسلامی کے لٹریچر کا وسیع مطالعہ کیا ہے۔خدا کے فضل سے مجھ میں نمایاں ذہنی وعملی انقلاب رونما ہوا ہے۔ مجھے ایک زمانے سے سینما ٹوگرافی سے گہری فنی دل چسپی ہے اور اس سلسلے میں کافی معلومات فراہم کی ہیں ۔نظریات کی تبدیلی کے بعد میری دلی خواہش ہے کہ اگر شرعاً ممکن ہو تو اس فن سے دینی واخلاقی خدمت لی جائے۔آپ براہ نوازش مطلع فرمائیں کہ اس فن سے استفادے کی گنجائش اسلام میں ہے یا نہیں ؟
سینما کی طاقت کس کام میں لائی جاسکتی ہے؟
انگلستان میں بعض سینما ایسے ہیں جن میں صرف دنیا کی خبریں دکھائی جاتی ہیں یا دنیا کے بعض اہم واقعات پردۂ فلم پر دکھاتے ہیں ۔مثلاً حال ہی میں کے،ایل،ایم کا جو جہاز گرا تھا،اس کے گرنے کی فلم دکھائی گئی تھی۔اسی طرح بعض اوقات کارٹون دکھائے جاتے ہیں اور ان میں ایسی شکلیں دکھائی جاتی ہیں جن کا دنیا میں کہیں وجود نہیں ہے۔ اس طرح کے معلوماتی فلم دیکھنے کے بارے میں آپ کی کیا راے ہے؟
آج کل تصویروں اور فوٹو گرافی کا استعمال کثرت سے ہے ۔زندگی کے تقریباًہر شعبے میں ان کا استعمال ایک تہذیبی معیار بن گیا ہے۔بازار کی دکانوں میں ،مکانوں کے ڈرائنگ روموں میں ،رسالوں کے سرور ق پر، اخباروں کے کالموں میں ،غرض کہ جس طرف بھی نگاہ اٹھتی ہے،اس لعنت سے سابقہ پڑتا ہے، اور بعض اوقات توجہ مبذول ہوکے رہتی ہے۔کیا نسوانی تصویروں کو بھی پوری توجہ کے ساتھ دیکھنا گناہ ہے؟
اشتہار کے لیے کیلنڈر وغیرہ پر آ ج کل عورتوں کی تصاویر بنانے کا بہت رواج ہے،نیز مشہور شخصیتوں اور قومی رہبروں کی تصاویر بھی استعمال کی جاتی ہیں ، علاوہ بریں تجارتی اشیا کے ڈبوں اور بوتلوں اور لفافوں پر چھاپی جاتی ہیں ۔ ان مختلف صورتوں سے ایک مسلمان تاجر اپنا دامن کیسے بچا سکتا ہے؟
میرے ایک فوٹو گرافر دوست کا خیال ہے کہ اسلام نے تصویر کے متعلق جو حکم امتناعی جاری کیا ہے وہ فوٹو پر عائد نہیں ہوتا،بالخصوص جب کہ فحش منظر کا فوٹو نہ لیا جائے۔کیا اس حد کو قائم رکھتے ہوئے فوٹو گرافی کو پیشہ بنایا جاسکتا ہے؟قومی لیڈروں ، جلسوں اور جلوسوں کی تصویریں لینے میں کیا حرج ہے؟