اسلامی نظامِ تعلیم کے لیے مجوزہ اقدامات

آپ کے نزدیک اسلامی نظام تعلیم کو عملاً بروے کار لانے کے لیے کون سے اقدامات ضروری ہیں ؟ تعلیمی، تہذیبی، ملی اور جغرافیائی زندگی پر اس نظریے کے کیا اثرات مرتب ہونے چاہییں ؟
جواب

اسلامی نظام تعلیم کو بروے کار لانے کے لیے دو طرح کے اقدامات ضروری ہیں : ایک وہ جو تعلیم گاہوں کے اندر سے شروع ہوں ، دوسرے وہ جن کا آغاز باہر کی راے عام کے دبائو سے ہو۔ دونوں محاذوں پر پرامن، منظم اور مسلسل جدوجہد کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ یہ حقیقت بھی پیش نظر رہنی چاہیے کہ زندگی ایک ناقابل تقسیم وحدت ہے۔ اس لیے سیاسی، معاشی، معاشرتی میدان میں جب تک اسلامی انقلاب رونما نہ ہوگا تعلیمی میدان میں تبدیلی آسان اور دیرپا نہ ہوگی۔
(ترجمان القرآن، جولائی۱۹۷۷ء)