قرآن بطورِ ’’کوڈ‘‘

دریافت طلب امر یہ ہے کہ قرآن آیا ایک کوڈ ہے یا نہیں ؟ بظاہر قانونی اعتبار سے قرآن ایک ترمیمی ضابطہ (amending code)کی حیثیت رکھتا ہے جس نے بہت سے ان رواجوں اور دستوروں کو قائم رکھا جو عرب میں جاری تھے،سب میں انقلاب پیدا نہیں کیا۔لہٰذا یہ کہنا کہ قرآن ایک مکمل کوڈ ہے،کس حد تک درست یا غلط ہے؟
جواب

آپ کا[یہ]سوال کہ قرآن ایک ’’کوڈ‘‘ ہے یا نہیں ،اس کا جواب یہ ہے کہ قرآن ’’کوڈ‘‘نہیں بلکہ ’’کتابِ ہدایت‘‘ ہے جس میں سوسائٹی کی اصلاح وتنظیم کے لیے قانونی ہدایات بھی دی گئی ہیں ۔محض اس لیے کہ اس میں قانونی ہدایات بھی ہیں ،اس کو ’’کوڈ‘‘کہہ دینا درست نہیں ہے۔اور’’مکمل کوڈ‘‘ کے لفظ سے اس کو تعبیر کرنا اور بھی زیادہ غلط ہے۔ جو بات صحیح طور پر کہی جاسکتی ہے،وہ صرف یہ ہے کہ قرآن ایک مکمل کتاب ہدایت ہے۔ (ترجمان القرآن، دسمبر۱۹۵۰ء)