گھر سے نکلنے کے آداب

میں ایک انٹر کالج میں معلمی کے فرائض انجام دیتا ہوں ۔ ہم اساتذہ میں دینی معلومات کی کمی کے باعث بعض معاملات میں بحث و مباحثہ ہوجایا کرتا ہے۔ ایک موقعے پر ہمارے درمیان اس معاملے میں اختلاف ہوگیا کہ گھر سے نکلتے وقت داہنا پیر پہلے نکالنا چاہیے یا بایاں پیر؟ ایک مقامی عالمِ دین سے رجوع کیا گیا تو انھوں نے داہنا پیر پہلے نکالنے کی بات بتائی اور دلیل یہ دی کہ رسول اللہ ﷺ ہر کام دائیں طرف سے شروع کرتے تھے۔ ایک دوسرے عالمِ دین نے کسی حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ مسجد اور گھر امن کی جگہ ہے، چناں چہ مسجد اور گھر سے نکلتے وقت پہلے بایاں پیر باہر نکالنا چاہیے۔ علماء کے متضاد جوابات سے ہمیں کنفیوژن ہوگیا ہے۔ بہ راہِ کرم اس سلسلے میں ہماری صحیح رہ نمائی فرمائیں ۔ رسول اللہﷺ کا طریقہ کیا تھا؟ ہم لوگوں کو کیا طریقہ اپنانا چاہیے؟

وسوسوں کا علاج

مجھے وسوسے بہت آتے ہیں اور ایسے آتے ہیں کہ بسا اوقات خطرہ محسوس ہوتا ہے کہ کہیں یہ گناہِ کبیرہ یا شرک کے دائرے میں نہ آگیا ہو۔ میری ملازمت ایسی ہے کہ مجھے جنس مخالف سے اکثر و بیش تر ملتے رہنا پڑتا ہے۔ اگر اللہ تعالیٰ نے مجھے نہ بچایا ہوتا تو یقینا میں زنا جیسے فعل کا مرتکب ہوجاتا۔ لیکن اللہ کا فضل ہے کہ لمحۂ آخر میں وہ مجھے ضرور اس دلدل سے بچا لیتا ہے، لیکن نگاہ کا اور کچھ فعل بد کا عمل سرزد ہوجاتا ہے۔ برائے مہربانی مجھے کوئی وظیفہ یا کوئی طریقہ ایسا بتائیے کہ میں ان دونوں افعال سے بچ جاؤں ۔

گناہ اور توبہ

بعض واعظین اپنے خطاب میں یہ کہتے ہیں کہ’’ اگر بندے گناہ نہ کرتے تو اللہ تعالیٰ ان کی جگہ ایک اور مخلوق پیدا فرماتا اور اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے انھیں معاف کرتا۔ بندہ جب ایک ہاتھ اللہ کی طرف بڑھاتا ہے تو اللہ تعالیٰ دو ہاتھ بندے کی طرف متوجہ ہوتا ہے۔ بندہ پیدل چل کر جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ دوڑ کر اس کی طرف آتا ہے۔ یہاں تک کہ وہ بندے کا ہاتھ بن جاتا ہے۔‘‘ اس بات پر یہ خیال گزرتا ہے کہ گناہ کی اتنی اہمیت نہیں ۔ آدمی اپنی جسارت سے کبائر اور صغائر کا مرتکب ہوسکتا ہے۔

تعویذ گنڈوں کی شرعی حیثیت

ہمارے معاشرے میں تعویذ گنڈے کا چلن عام ہے۔ اس پر اچھے خاصے پڑھے لکھے لوگ بھی عقیدہ رکھتے ہیں ۔ اکثر ہندو پاک کے کرکٹ کھلاڑی گلے میں تعویذ باندھے نظر آتے ہیں ۔ بچوں کو نظر بد سے بچانے کے لیے تعویذ باندھتے ہیں ۔ اس سلسلے میں ہماری عورتوں کا بھی بہت پکاّ عقیدہ ہے۔ مہربانی فرما کر صحیح رہ نمائی فرمائیں کہ اس کی دین میں کیا حیثیت ہے؟

قسم کا کفارہ

کچھ لوگ بہت زیادہ قسم کھاتے ہیں ۔ روضۂ رسول کی قسم، خانۂ کعبہ کی قسم، باپ کی قسم۔ انھیں اس کی اہمیت کا بالکل شعور نہیں ہوتا۔ بہ راہ کرم بتائیں ، کیا ان کے علاوہ دوسروں کی بھی قسم کھائی جاسکتی ہے؟ اگر قسم پوری نہ کی جائے تو اس کا کیا کفارہ ہے؟

نذر کی شرعی حیثیت

بعض لوگ نذر مانتے ہیں کہ اگر میرا فلاں کام ہوگیا تو میں اتنی رکعت شکرانہ نماز ادا کروں گا یا اتنی رقم خیرات کردوں گا؟ یہ تو اللہ تعالیٰ سے سودے بازی معلوم ہوتی ہے۔ کیا اس طرح نذر ماننی درست ہے؟ بہ راہِ کرم نذر کی شرعی حیثیت سے آگاہ فرمائیے۔

داڑھی کی اہمیت اور اس کی مقدار کا مسئلہ

میں پہلے داڑھی نہیں رکھتا تھا۔ کچھ ملاّ لوگ کافی اعتراض کرتے تھے۔ اب میں نے خشخشی داڑھی رکھ لی ہے۔ مگر کچھ ملاّ لوگ اب بھی پریشان کرتے رہتے ہیں کہ یا تو اسے صاف کراؤ یا بڑھاؤ۔ جب کہ میرے علم میں پیمائش کے بارے میں کوئی حدیث بھی نہیں ہے اور نہ حضرت محمد ﷺ کی بعثت کا یہ مقصد تھا کہ کچھ لوگ داڑھی نہیں رکھ رہے تھے اور اللہ تعالیٰ نے اپنے رسولؐ کو داڑھی رکھوانے کے لیے مبعوث کیا ہو۔ لوگ اصل دین کو چھوڑ کر ایسی باتوں میں الجھا دیتے ہیں ۔ داڑھی رکھتے ہیں مگر زندگی غیر اسلامی طریقوں پر گزرتی ہے۔ بہ راہ کرم آپ اس مسئلے پر تفصیل سے قرآن و حدیث کی روشنی میں بتائیں کہ کتنی پیمائش کی داڑھی رکھی جائے؟ اگر کوئی داڑھی نہیں رکھتا تو کیا اس کا داخلہ جنت میں نہ ہوسکے گا؟

رشتے داروں کے ساتھ حسن ِ سلوک

ہمارے بعض رشتے دار کالا جادو کرتے ہیں ۔ کیا یہ مناسب ہوگا کہ ان سے تعلقات باقی رکھے جائیں ؟ یا ان سے بالکلیہ قطع تعلق کرلینا چاہیے؟

اولاد کے درمیان مال و جائیداد کی منصفانہ تقسیم

درج ذیل مسئلے میں شریعت کی روشنی میں مشورہ درکار ہے:
میرے چھ لڑکے اور تین لڑکیاں ہیں ۔ اہلیہ کا انتقال بارہ سال قبل ہوچکا ہے۔ تمام بچوں کی شادیاں ہوچکی ہیں ۔ لڑکیاں اپنے اپنے گھروں میں ہیں ۔ لڑکوں میں سے ہر ایک کی شادی کرکے میں نے اس کے لیے الگ رہائش فراہم کردی، جس میں وہ اپنی فیملی کے ساتھ رہ رہا ہے۔ان کے لیے الگ الگ رہائش فراہم کرنے میں آراضی کی خریداری اور مکان کی تعمیر میں ، جو سرمایہ لگا اس میں سے کچھ میرا اور کچھ لڑکوں کا کمایا ہوا تھا۔ ظاہر ہے لڑکوں کا فراہم کردہ سرمایہ برابر نہیں تھا۔ ہر ایک نے حسب ِ توفیق سرمایہ فراہم کیا، بعض نے کچھ بھی نہیں کیا۔ چھوٹے لڑکے کے لیے مکان کی تعمیر میں اس کے بھائیوں نے بھی مدد کی۔ لڑکوں نے باہمی رضا مندی سے یہ تقسیم منظور کرلی ہے۔ اب میرے سامنے مسئلہ یہ ہے کہ تینوں لڑکیوں کا کیا ہو؟ ان کے حصے میں تو کچھ نہیں آیا۔ اگر آنا چاہیے تو کیا اور کس طرح ؟ واضح رہے کہ میری تھوڑی سی آبائی جائیداد وطن میں ہے، جو میرے بھائی کی تحویل میں ہے۔ ابھی اس کی تقسیم عمل میں نہیں آئی ہے۔
مسئلہ تقسیمِ وراثت کا نہیں ہے، بلکہ باہمی رضا مندی سے تقسیم اور منصفانہ تقسیم کا ہے، تاکہ بعد میں ان میں کوئی نزاع نہ پیدا ہو۔ آپ سے گزارش ہے کہ اس مسئلہ میں اپنے مفید مشورے سے نوازیں ۔ اللہ کا شکر ہے کہ میرے تمام لڑکے اور ان کی فیملی میرا بہت خیال رکھتے ہیں ۔

خواتین اور زیارت ِ قبور

عورتوں کے قبرستان جانے کا کیا حکم ہے؟ عموماً لوگ انھیں قبرستان جانے سے روکتے ہیں ۔ بعض حضرات حرام قرار دیتے ہیں ۔ میں سوچتی ہوں کہ اللہ کے رسول ﷺ نے زیارت ِ قبور کی ترغیب دی ہے اور فرمایا ہے کہ اس سے دلوں میں رقّت پیدا ہوتی اور آخرت کی یاد آتی ہے۔ تو اس سے عورتوں کو کیوں محروم رکھا جائے؟ بہ راہ کرم احادیث ِ نبوی کی روشنی میں وضاحت فرمائیں کہ کیا عورتوں کے لیے قبرستان جانے کی بالکلیہ ممانعت ہے؟