زکاۃ کی مدتِ وجوب
مختلف اثاثوں اور سامان پر کتنی مدت گزرنے کے بعد زکاۃ واجب ہوتی ہے؟
مختلف اثاثوں اور سامان پر کتنی مدت گزرنے کے بعد زکاۃ واجب ہوتی ہے؟
زکاۃ قمری سال کے حساب سے واجب ہونی چاہیے یا شمسی سال کے حساب سے؟ کیا زکاۃ کی تشخیص اور وصولی کے لیے کوئی مہینہ مقرر ہونا چاہیے؟
زکاۃ کی رقم کن مصارف میں خرچ ہونی چاہیے؟
کارخانوں اور دوسرے تجارتی اداروں پر زکاۃ کے واجب ہونے کی حدود بیان کیجیے۔
کن کن اثاثوں اور چیزوں پر اور موجودہ سماجی حالت کے پیش نظر کن کن حالات میں زکاۃواجب ہوتی ہے؟بالخصوص نقدی، سونا،چاندی،زیورات او رجواہرات کے بارے میں زکاۃ کی کیا صورت ہوگی؟
کیا دھات کے سکوں (جن میں طلائی، نقرئی اور دوسری دھاتوں کے سکے شامل ہیں ) اور کاغذی سکوں پر بھی زکاة واجب ہے؟
کیا بنکوں (banks) میں بقایا امانت،بنک یا کسی دوسری جگہ حفاظت میں رکھی ہوئی چیزیں ،لیے ہوئے قرضے،مرہونہ جائداد اور متنازعہ فیہ جائداد اور ایسی جائداد جو قابل ارجاعِ نالش ہو،پر بھی زکوٰة واجب ہے؟
کیا عطیات پر زکاۃ واجب ہے؟
کیا بیمے کی پالیسیاں اور پراویڈنٹ فنڈ کی رقمیں بھی زکاۃ کے نصاب میں داخل ہے؟
کیا مویشی، شیر خانے کی مصنوعات، زرعی پیدا وار مع اناج،سبزیاں ،پھل اور پھول پر بھی زکاة دینی پڑے گی؟