نماز ِقصر کے لیے مسافرت کی حد
میرے بعض عراقی دوست جو کئی سالوں سے لندن میں مقیم ہیں ،اب تک نماز قصر کرکے پڑھتے ہیں ۔کہتے ہیں کہ مسافرت کی حد نہ قرآن میں آئی ہے اور نہ حدیث میں ،فقہا کی اپنی اختراع ہے، لہٰذا ہم نہیں مانتے۔جب تک اپنے وطن سے باہر ہیں ،مسافر ہیں ۔قصر کریں گے،چاہے ساری عمر لندن میں گزر جائے۔ان کو کس طرح مطمئن کروں کہ ان کی روش غلط ہے؟