نکاح میں نام کی غلطی
ایک صاحب کی دو لڑکیاں ہیں :عارفہ (بڑی لڑکی) صالحہ (چھوٹی لڑکی)۔ بڑی لڑکی کا کئی برس قبل نکاح ہوچکا تھا۔اب چھوٹی لڑکی کا نکاح ہوا۔ اسی نے ایجاب کیا، اسی کی رخصتی ہوئی، اسی کے ساتھ دولہا نے شب زفاف گزاری۔غلطی یہ ہوئی کہ نکاح کے وقت وکیل نے چھوٹی لڑکی (صالحہ) کے بجائے بڑی لڑکی (عارفہ) کا نام بتا دیا، دولہا نے اسی نام کے ساتھ قبول کیا، اگلے دن نکاح نامہ دیکھا گیا تو اس پر بڑی لڑکی کا نام لکھا ہوا تھا۔
اس پر درج ذیل سوالات کے جوابات مطلوب ہیں :
n کیا یہ نکاح فاسد ہے؟
n کیا چھوٹی لڑکی (صالحہ) کا نکاح نہیں ہوا؟
n صالحہ کے ساتھ شب باشی کا کیا حکم ہوگا؟
n کیا صالحہ کے ساتھ نکاح کے لیے استبراء رحم کی ضرورت ہوگی؟