زیورات پرزکوٰۃ
اگرزیوات میں سے کچھ کودرمیانِ سال میں فروخت کرکے دوسر ا زیور خرید لیا گیا ہے تو کیا اس نئے زیور پرزکوٰۃ اداکرنے کے لیے سال بھر انتظار کرنا ہوگا؟ یا اس کوبھی دوسرے زیورات میں شامل کرکے سب کی زکوٰۃ ادا کرنی ہوگی؟
ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی (ولادت 1964ء) نے دارالعلوم ندوۃ العلماء سے عا لمیت و فضیلت اور علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی سے بی یو ایم ایس اور ایم ڈی کی ڈگریاں حاصل کی ہیں۔ وہ 1994ء سے 2011ء تک ادارۂ تحقیق و تصنیف اسلامی کے رکن رہے ہیں۔ سہ ماہی تحقیقات اسلامی علی گڑھ کے معاون مدیر ہیں۔ اسلامیات کے مختلف موضوعات پر ان کی تین درجن سے زائد تصانیف ہیں۔ وہ جماعت اسلامی ہند کی مجلس نمائندگان اور مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن اور شعبۂ اسلامی معاشرہ کے سکریٹری ہیں۔
اگرزیوات میں سے کچھ کودرمیانِ سال میں فروخت کرکے دوسر ا زیور خرید لیا گیا ہے تو کیا اس نئے زیور پرزکوٰۃ اداکرنے کے لیے سال بھر انتظار کرنا ہوگا؟ یا اس کوبھی دوسرے زیورات میں شامل کرکے سب کی زکوٰۃ ادا کرنی ہوگی؟
عموماً لوگ ماہ رمضان میں زکوٰۃ نکالتے ہیں ۔یہاں تک کہ اگر کسی کے مال پرچھ ماہ قبل ہی سال پوراہوگیاہوتو بھی وہ رمضان کاانتظارکرتاہے۔شایداس کے پیچھے یہ ذہنیت کام کرتی ہے کہ رمضان میں ہر عمل کا زیادہ ثواب ملتا ہے، لیکن مجھے خیال ہوتاہے کہ کہیں ایسا کرنے سے زکوٰۃ فرض ہونے کے بعد اس کی ادائی میں تاخیرکاگناہ لازم نہ آتاہو۔براہ کرم واضح فرمائیں ، کیا زکوٰۃ اداکرنے کے لیے رمضان کاانتظارکرنا درست ہے؟کیا زکوٰۃ فرض ہوتے ہی فوراً اس کی ادائیگی ضروری نہیں ؟
انگریزی میڈیم اسکولوں میں (جن میں حکومتی نصاب کے مطابق تعلیم ہوتی ہے۔) پڑھنے والے طلبہ میں کچھ غریب ہوتے ہیں ۔ان کے تعلیمی مصارف اسکول والے زکوٰۃ کی رقم سے ادا کرتے ہیں ۔ بہت سے لوگ اس پر اعتراضات کرتے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ زکوٰۃ کی رقم انگریزی میڈیم کے اسکولوں میں پڑھنے والے طلبہ پرخرچ کرنا جائز نہیں ہے ۔یہ طلبہ زکوٰۃ کے مستحق نہیں ہیں ۔
ایک حدیث میرے مطالعہ میں آئی ہے ،جس میں ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ دو (۲) قبروں کے پاس سے گزرے۔آپؐ نے فرمایا ان دونوں پرعذاب ہورہا ہے۔ ان میں سے ایک چغلی کرتاتھا اوردوسرا پیشاب کرتے وقت احتیاط نہیں کرتاتھا۔پھر آپؐ نے ایک درخت سے ایک ٹہنی توڑی اور اس کے دوٹکڑے کرکے دونوں قبروں پرلگادی اورفرمایا کہ جب تک یہ ٹہنیاں ہری رہیں گی، امید ہے کہ ان دونوں پرعذاب میں تخفیف ہوجائے گی۔
حدیث سے یہ نہیں معلوم ہوتا کہ یہ دونوں عذاب پانے والے کون تھے؟ یہ مومن تھے یا کافر؟ا وریہ کس زمانے کا واقعہ ہے اورکہاں کا ہے ؟اگر وہ کافر تھے تو صرف انہی دونوں کاموں پرعذاب کیوں ؟ وہ توایمان ہی سے محروم تھے اور اس سے بڑی سزا اور عذاب کے مستحق تھے۔ اگرمومن تھے تو بھی صرف انہی اعما ل پر عذاب کا ذکر کیوں ؟انھوں نے، ممکن ہے، دوسرے گناہ بھی کیے ہوں ،پھر حدیث میں ان پرسزاکا ذکر کیوں نہیں ہے؟امید ہے، میرے ان اشکالات کو دورفرمائیں گے۔
میں گھر سے نماز پڑھنے کے لیے نکلا۔اچانک ایک کتّے کا جسم میرے پاجامے سے چھوگیا۔کیا میراکپڑاناپاک ہوگیا؟ میں اب اس میں نماز نہیں پڑھ سکتا؟
ام طور سے بیان کیا جاتا ہے کہ دورانِ حیض عورت قرآن نہیں پڑھ سکتی۔ مجھے بھی اب تک یہی معلوم تھا، چنانچہ اسی پر میں عمل کرتی تھی، لیکن جب سے میں نے ایک عالم دین کا یہ بیان سنا ہے کہ بعض فقہا نے عورت کے لیے دورانِ حیض قرآن پڑھنے کی اجازت دی ہے، اس وقت سے تشویش میں مبتلا ہو گئی ہوں کہ کیا بات صحیح ہے؟ براہِ کرم اس مسئلے کی وضاحت فرمادیں کہ دورانِ حیض عورت قرآن پڑھ سکتی ہے یا نہیں ؟
کورونا وائرس کے اثرات سے بچنے کے لیے آج کل ہینڈسینیٹائزر(Hand Sanitizer) کا استعمال کثرت سے ہورہاہے۔اس میں الکوہل کی آمیزش۶۰ فی صد سے ۷۰فی صد تک ہوتی ہے۔ الکوہل کا استعمال علمانے حرام قراردیا ہے۔سوال پیداہوتاہے کہ کیا وائرس کے اثرات سے بچنے کے لیے ہینڈسینیٹائزر کا استعمال کیاجاسکتا ہے؟
کیا عورت وضو کرنے کے بعد اگربچے کو دودھ پلائے تو وضوٹوٹ جائے گا؟
:جومسلمان نماز سے لاپرواہیں اوراسے کچھ اہمیت نہیں دیتے ان کے لیے تو کوئی مسئلہ نہیں ہے،لیکن جو اس کی اہمیت سے واقف ہیں اور جان بوجھ کر ایک بھی نماز چھوڑنا نہیں چاہتے وہ اگر کبھی ایسی صورت حال سے گھِر جاتے ہیں کہ انہیں وقت پر نماز ادا کرنے میں دشواری ہوتی ہے تو وہ بہت پریشان ہوجاتے ہیں اور کوئی ایسی تدبیر سوچنے لگتے ہیں جس سے وہ احساسِ گناہ سے باہر نکل آئیں ۔
آج کل کورونا وائرس کے علاج میں جو مسلمان ڈاکٹر ،نرسیں اورطبی عملہ کے لوگ لگے ہوئے ہیں وہ بسااوقات کئی کئی گھنٹے مسلسل مصروف رہتے ہیں ۔اس دوران کسی نماز کا وقت آجاتا ہے ۔وہ جاننا چاہتے ہیں کہ نماز کیسے ادا کریں ؟ اسی طرح جو مسلمان کورونا کا شکار ہوگئے ہیں اور اسپتالوں میں ان کا علاج چل رہاہے وہ فکر مند ہیں کہ ان کی نماز یں کیسے ادا ہوں ؟
براہ کرم ان کے طریقۂ نماز کے سلسلے میں رہ نمائی فرمائیں ۔
اک ڈائون میں مسجدیں بندرہنے کے بعد اب دوبارہ انہیں کھول دیاگیا ہے، لیکن ساتھ ہی کہا جارہاہے کہ لوگ ماسک لگاکر مسجد آئیں ۔براہ کرم واضح فرمائیں کیا ماسک لگاکر نماز پڑھنا جائز ہے؟