ہم پانچ مسلم نوجوان یہاں ملازمت کے سلسلے میں اکٹھا ہیں۔ یہ جگہ شہر سے ۱۲۶کلومیٹر دور ہے مگر ہم پانچوں کا مسلک الگ الگ ہے یعنی حنفی،شافعی، مالکی، حنبلی اور اہل حدیث۔ خدا کے فضل سے آپس میں خلوص اور محبت ہے مگر نماز کے وقت سب یہ چاہتے ہیں کہ ہم اپنے طریقے سے نماز پڑھیں یا پڑھائیں۔ ہوسکتا ہے (خدانہ کرے کہ ایسا وقت آئے) کہ آپس میں نااتفاقی ہوجائے۔ ہم نماز باجماعت کس طریقے سے ادا کریں ؟ مہربانی کرکے ایسا طریقہ بتائیے کہ آپس میں وہی خلوص ومحبت قائم رہے۔
جواب
اس کا طریقہ یہ ہے کہ آپ میں سے ہر شخص دوسرے مسلک والے امام کے پیچھے خوش دلی سے نماز ادا کرے۔ امام اپنے مسلک کے مطابق نماز پڑھائے اور مقتدی اپنے مسلکوں کے مطابق نماز ادا کریں۔ ان مسلکوں کی نمازوں میں کوئی بنیادی اختلاف نہیں ہے۔ محض جزوی باتوں میں اختلاف ہے اور اسلامی شریعت میں اس کی گنجائش موجود ہے۔ باہمی محبت اور خلوص میں فرق اس وقت پیدا ہوگا جب آپ لوگ ایک دوسرے کے مسلک پراعتراض کرنا شروع کردیں گے۔ امامت کے سلسلے میں بہتریہ ہوگا کہ آپ لوگوں میں جو شخص نماز کے مسائل سب سے زیادہ جانتا ہواسی کو امام مقرر کرلیجیے یا پھر یہ صورت اختیار کرلیجیے کہ کسی وقت ایک مسلک والا امامت کرے اور کسی دوسرے وقت دوسرے مسلک والا۔اس طرح ہرشخص ایک دوسرے کے پیچھے نماز اداکرے گا اور کوئی مناقشہ پیدانہ ہوگا۔ (اپریل ۱۹۶۸ء، ج ۴۰،ش۴)