داڑھی کی اہمیت اور اس کی مقدار کا مسئلہ

میں پہلے داڑھی نہیں رکھتا تھا۔ کچھ ملاّ لوگ کافی اعتراض کرتے تھے۔ اب میں نے خشخشی داڑھی رکھ لی ہے۔ مگر کچھ ملاّ لوگ اب بھی پریشان کرتے رہتے ہیں کہ یا تو اسے صاف کراؤ یا بڑھاؤ۔ جب کہ میرے علم میں پیمائش کے بارے میں کوئی حدیث بھی نہیں ہے اور نہ حضرت محمد ﷺ کی بعثت کا یہ مقصد تھا کہ کچھ لوگ داڑھی نہیں رکھ رہے تھے اور اللہ تعالیٰ نے اپنے رسولؐ کو داڑھی رکھوانے کے لیے مبعوث کیا ہو۔ لوگ اصل دین کو چھوڑ کر ایسی باتوں میں الجھا دیتے ہیں ۔ داڑھی رکھتے ہیں مگر زندگی غیر اسلامی طریقوں پر گزرتی ہے۔ بہ راہ کرم آپ اس مسئلے پر تفصیل سے قرآن و حدیث کی روشنی میں بتائیں کہ کتنی پیمائش کی داڑھی رکھی جائے؟ اگر کوئی داڑھی نہیں رکھتا تو کیا اس کا داخلہ جنت میں نہ ہوسکے گا؟

رشتے داروں کے ساتھ حسن ِ سلوک

ہمارے بعض رشتے دار کالا جادو کرتے ہیں ۔ کیا یہ مناسب ہوگا کہ ان سے تعلقات باقی رکھے جائیں ؟ یا ان سے بالکلیہ قطع تعلق کرلینا چاہیے؟

خانگی ذمے داریوں اور دعوتی کام میں ترجیح

خواتین کو دعوتی کام کی اجازت شریعت نے خاص حدود میں دی ہے۔ لیکن بعض مواقع ایسے آتے ہیں جب دعوتی کام کی بھی اہمیت ہوتی ہے اور اس کے ساتھ گھر میں شوہر اور بچوں سے متعلق امور کا انجام دینا بھی ضروری ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں کس کام کو اہمیت دینی ہوگی؟

ٹی، وی کے استعمال کا حکم

بعض حضرات ٹی وی کو ناجائز و حرام قرار دیتے ہیں ، جب کہ اس کا شمار ذرائعِ ابلاغ میں ہوتا ہے۔ کیا ٹی وی پر معلوماتی و اصلاحی پروگرام دیکھے جاسکتے ہیں ؟ اس کے منفی و مثبت پہلوؤں کو اجاگر کیجیے۔ اس پر جو تصاویر مردوں اور عورتوں کی آتی ہیں ان کو دیکھنا جائز ہے یا نہیں ؟

بزنس میں نفع و نقصان میں شرکت ضروری ہے

آج کل لوگ بزنس میں صرف Profit میں حصہ دار ہونا چاہتے ہیں ۔ بزنس کے مالک کو، چاہے کتنا ہی نقصان اٹھانا پڑے، حصہ لینے والے کو پوری رقم دینی پڑتی ہے۔ کیا یہ جائز ہے؟ بعض اوقات خسارہ کی صورت میں بزنس کے مالک کو مجبوراً قرض لے کر حصہ دار کو رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ بزنس میں شریک ہونے والے Loss and Profit دونوں میں برابر کے شریک ہوتے ہیں یا نہیں ؟

فکسڈ ڈپازٹ میں رقم جمع کرنا

کسی بیوہ عورت کو شوہر کی طرف سے کچھ رقم ملنے پر وہ اسے فکسڈ ڈپازٹ میں رکھ کر اس کے نفع سے گزارہ کرسکتی ہے یا نہیں ؟ اس لیے کہ اسے کاروبار میں لگانا خطرہ سے خالی نہیں ہے۔

طلاق شدہ عورت کی کفالت

جیسا کہ آپ نے اپنی تقریر میں تفصیل سے بیان کیا کہ طلاق کے بعد بھی اسلامی شریعت کی رو سے عورت بے سہارا نہیں ہوتی۔ اس کے ماں باپ اور دوسرے قریبی رشتہ داروں پر اس کی ذمے داری عائد ہوتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ اگر طلاق شدہ عورت کے ماں باپ، اولاد یا بھائی بہن اس قابل نہ ہوں کہ اس کا بوجھ اٹھا سکیں تو پھر ایسی صورت میں اسلامی فقہ کیا کہتی ہے؟

موجودہ دور میں عورت کن آداب کے ساتھ گھر سے باہر نکلے

اس میں شک نہیں کہ عورت شرعی حدود کی پابندی کے ساتھ گھر سے باہر نکل سکتی ہے۔ لیکن موجودہ دور میں جہاں اخلاقی و معاشرتی برائیاں عام ہوچکی ہیں ، اس اجازت سے کیسے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے؟ اور اس معاملے میں مسلمان خواتین کا کیا رول ہونا چاہیے؟