فریضۂ رسالت اور حضرت یونس ؈
تفہیم القرآن جلد۲ سورۂ یونس۔ جناب نے تحریر فرمایا ہے کہ ’’حضرت یونس ؈ سے فریضۂ رسالت کی ادائگی میں کچھ کوتاہیاں ہوگئی تھیں ۔‘‘
کیا انبیا ؊ معصوم نہیں ہوتے؟ خصوصاً فریضۂ رسالت میں انبیا سے کوتاہی کیسے ممکن ہے۔
وَلَوْ تَقَوَّلَ عَلَيْنَا بَعْضَ الْاَقَاوِيْلِo لَاَخَذْنَا مِنْہُ بِالْيَمِيْنِo ثُمَّ لَقَطَعْنَا مِنْہُ الْوَتِيْنَ (الحاقۃ:۴۴-۴۶)
’’اوراگر اس (نبیؐ) نے خود گھڑ کر کوئی بات ہماری طرف منسوب کی ہوتی تو ہم اس کا دایاں ہاتھ پکڑ لیتے اور اس کی رگِ گردن کاٹ ڈالتے۔‘‘
فریضۂ رسالت کی عدم کوتاہی میں تصریح نہیں ؟ اگر نبی سے فریضۂ رسالت میں بھی کوتاہی ہوسکتی ہے تو پھر دین خداوندی کا کیا بچ جاتا ہے؟کیا یہ مضمون موہم ہتک انبیا نہیں ؟