ڈاڑھی کی مقدار کی وجہ سے فِرَقی نام پڑجانا

ڈاڑھی کی مقدار کے عدمِ تعین کا جو مسئلہ جماعتِ اسلامی میں پھیل نکلا ہے،اس کے ماتحت بعض رفقا نے اپنی ڈاڑھیاں پہلے سے چھوٹی کرا لی ہیں اور اب ان خشخشی ڈاڑھیوں کے متعلق یہ خدشہ ہے کہ کہیں ’’احمدی ڈاڑھی‘‘ کی طرح ان کا بھی کوئی فِرَقی نام نہ پڑ جائے اور عوام کے لیے یہ چیز فتنہ نہ ثابت ہو۔چوں کہ علما کا متواتر تعامل مُشت بھر ڈاڑھی رکھنے کا ہے،اس وجہ سے میرا خیال یہ ہے کہ ہمیں بھی اس کا التزام کرنا چاہیے۔

قرآن وسنت سے ما ٔخوذ قوانین کی حیثیت

آپ نے فرمایا ہے کہ جن معاملات میں خدا کے قانون میں ہدایت موجود نہیں ہے، ان میں قانون سازی کے اختیارات عام مسلمانوں کو حاصل ہیں ۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا لوگوں کے دلوں میں ایسے قوانین کے لیے بھی دوسرے الٰہی قوانین کی طرح احترام پیدا ہونا ممکن ہے؟

فقہی اصطلاحات اور فقہاے کرام

یہ بات مشہور ہے او رکتب متداولہ نیز ابن حزمؒ کی اجتہاد وقیاس کے خلاف یورش سے بھی اس بات کی تائید ہوتی ہے کہ وہ امام دائود ظاہریؒ اوران کے اتباع،اجتہاد، استنباط، قیاس او ر استحسان کے شدیدمخالف ہیں ۔ لیکن خود ابن حزمؒ ہی کی کتابوں سے یہ بھی مترشح ہوتا ہے کہ وہ خود بھی اجتہاد کے عادی ہیں ۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ حقیقت الامر کیا ہے؟کیا یہ کوئی تعبیر کا فرق ہے یا سچ مچ وہ اجتہاد کے قائل نہیں ہیں ؟ اور اگر نہیں ہیں تو ان کے اپنے اجتہاد کی توجیہ اورپس منظر کیا ہے؟

تقلید اور اتباع

کتاب’’جائزہ‘‘ صفحہ ۵۵ پر ایک سوال کے جواب میں یہ عبارت آپ کی طرف منسوب ہے: ’’میرے نزدیک صاحب علم آدمی کے لیے تقلید ناجائز اور گناہ بلکہ اس سے بھی کوئی شدید تر چیز ہے۔‘‘ اب غور کیجیے کہ مثلاً حضرت سیّد عبدالقادر جیلانی ؒ، حضرت امام غزالی ؒ،حضرت مجدد الف ثانی ؒ ،حضرت شاہ ولی اللّٰہ صاحبؒاور حضرت مولانا اشرف علیؒ سب مقلدین ہیں ، تو کیا آپ کی عبارت کے سیاق وسباق سے ایسے لوگ مستثنیٰ ہیں یا نہیں ، یا آپ کے نزدیک یہ حضرات صاحب علم نہ تھے؟امید ہے کہ آپ اپنے منصفانہ انداز میں اپنے قلم سے جواب تحریر فرمائیں گے۔

تقلید ِ ائمہ اربعہ کے متعلق آپ کا نظریہ کیا ہے؟یعنی تقلید کو آپ کسی حد تک جائز سمجھتے ہیں یا نہیں ؟اور اگر جائز سمجھتے ہیں تو کس حد تک؟ جہاں تک میری معلومات کام کرتی ہیں ،آپ ایک وسیع المشرب مقلد ہیں ؟

تقلیدِ ائمہ اربعہ کو گروہِ’’ اہل حدیث‘‘ حرام وشرک بتاتا ہے ۔کیا یہ صحیح ہے؟کیا مقلدین اہل حدیث نہیں ہیں ؟تقلید اصل میں کیا ہے؟ کیا یہ ضروری ہے؟

ایک مسلمان کے لیے مسلمان ہونے کی حیثیت سے نفس تقلید فرض ہے یا نہیں ؟ اور تقلید شخصی کا درجہ آپ کے نزدیک کیا ہے؟ اور آپ کے نزدیک تقلیدِ شخصی کو واجب کہنے والے لائق تحسین ہیں یا قابل ملامت؟

اجماع کاحجت ہونا

ایسا اجماع جو کسی صحیح حدیث پرمؤسس ہو،واقعی شرعی حجت ہے اور ایسے اجماع کا منکر یقیناً کافر ہے۔ لیکن ایسا اجماع جو علما نے کسی ایسے مقصد پر کرلیا ہو جو مخبرِ صادق ؐ کے لفظوں سے صراحتاً ثابت نہ ہو یا کسی ایسی حقیقت سے تعلق رکھتا ہو جس کی تصریح شارع علیہ السلام (کذا) نے نہ کی ہو اور اسے مصلحتاً مجمل ہی رہنے دیا ہو،کیا یہ بھی شرعی حجت کی حیثیت رکھتا ہے اور اس کا منکر کافر ہے؟

اجماع ِ صحابہ

آپ حضرات کے خیال میں صحابہ کرام علیہم الرضوان کا اجماع شرعی طور پر حجت ہے یا نہیں ؟({ FR 1930 })