کیا قرض کی واپسی اضافہ کے ساتھ جائز ہے؟

ایک حدیث نظر سے گزری، جس کا مضمون کچھ یوں ہے:
’’حضرت جابرؓ سے روایت ہے کہ میرا رسول اللہ ﷺ پر کچھ قرض تھا۔ جب آپ نے وہ واپس کیا تو کچھ بڑھا کر دیا۔‘‘
کیا اس سے سود کا جواز نہیں نکل رہا ہے؟ یا اس کا مطلب یہ ہے کہ قرض کی واپسی کے وقت اگر بغیر فی صد طے کیے زیادہ دیا جائے تو وہ سود نہیں ہے۔ اگر رسول اللہ ﷺ اپنی خوشی سے حضرت جابرؓ کو کچھ ہدیہ دینا چاہتے تھے تو کیا اسے قرض کی واپسی کے وقت ہی دینا ضروری تھا؟ میں اس حدیث کو قرآن کے مطابق تسلیم کروں یا اس کے خلاف؟
بہ راہ کرم میرے اس اشکال کو رفع فرمادیں ۔

بینک لون سے بنوائے گئے مکان کی افتتاحی پارٹی

ہمارے ایک رشتے دار نے بینک سے لون لے کر اپنا مکان بنوایا ہے۔ اب مکان بن کر تیار ہوا تو وہ اس کی افتتاحی پارٹی کر رہے ہیں ۔ مجھے اس میں شرکت میں تردد ہے، اس لیے کہ انٹرسٹ کی بنیاد پر بینک سے لون لینے کو میں جائز نہیں سمجھتا ہوں ، دوسری طرف اس کا بھی اندیشہ ہے کہ اگر میں اس پارٹی میں شرکت نہیں کروں گا تو وہ ناراض ہوجائیں گے۔ بہ راہ کرم مشورہ دیں ۔ میں کیا کروں ؟

امانت میں خیانت

ایک صاحب نے مجھے پچاس ہزار روپے یہ کہہ کر دیے کہ اسے ضرورت مندوں میں تقسیم کردوں ۔ ہوایہ کہ مجھے کچھ روپیوں کی بہت سخت ضرورت پیش آگئی۔ چنانچہ میں نے اس میں سے بیس ہزار روپے استعمال کرلیے اور سوچاکہ جب میرے پاس پیسوں کاانتظام ہوجائے گا تو اس رقم کو بھی ضرورت مندوں میں تقسیم کردوں گا۔ ذاتی استعمال کے لیے میں نےان صاحب سے اجازت حاصل نہیں کی، بلکہ ان کو بتائے بغیر بہ طور قرض اسے استعمال کرلیا۔ کیامیرے لیے ایسا کرنے کی گنجائش تھی یا میں نے غلط کیا؟

مشکوک آمدنی پر قطع تعلق

مرکز قومی بحث میں رقم لگانا کیسا ہے ؟ طریق کار یہ ہے کہ لوگ اپنے پیسے جمع کراتے ہیں اورایک لاکھ پر ۱۰۰۰؍۱۱۰۰ روپے ماہانہ کے حساب سے منافع وصول کرتے ہیں اور رقم بھی محفوظ رہتی ہے ۔
میرے کئی جاننے والے ہیں جنہوں نے اپنی رقم قومی بچت کے مرکز میں رکھی ہے ۔ اکثر آسودہ حال ہیں ۔ذاتی مکان ہے ، ۵۰ ہزار روپے ماہانہ پنشن بھی ملتی ہے ۔ مکان کا ایک حصہ کرایے پر بھی دے رکھاہے۔ خرچ برائے نام ہے ۔ میں نے اپنے طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ کسی ایسے شخص کے گھر سے جس کی رقم مرکز قومی بچت میں لگی ہو اورمجھے پتا چل جائے تومیں اس کے گھر سے پانی پینا بھی اپنے لیے ناجائز سمجھتا ہوں ، البتہ گھروالوں کو اس بارے میں منع نہیں کیا ہے اورکہا ہے کہ جومہمان آئے اس کی مناسب خاطر تواضع کی جائے ، البتہ وہ میرے گھر میں کوئی چیز نہ لائے ۔
کیا میرا یہ فیصلہ درست ہے ؟ دین اسلام کی روشنی میں ایسا کرنا کیسا ہے؟ کئی علماء جوازکا بھی فتویٰ دیتے ہیں اورکچھ کہتے ہیں کہ جب حکومت دیتی ہے تو ہم کیوں نہ لیں ؟ بڑے بڑےپڑھے لکھے لوگ ایسا کرتے ہیں تو ہم کیوں نہ کریں ۔ میری اُلجھن دور فرمادیں ۔

ڈپازٹ شدہ رقم کی واپسی زائدرقم کےساتھ

اگر کسی کمپنی کے مالک اور ملازم کے درمیان باہمی رضامندی سے یہ معاہدہ ہو جائے کہ اس کے مشاہرہ سے جو رقم ہر ماہ ڈپازٹ کے طور پر کٹے گی، اس کی ادائیگی ریٹائرمنٹ کے وقت ، اس زمانے (رائج الوقت)کی مالیت کے اعتبار سے کی جائے گی تو مالیت کا اندازہ لگانے کا کیا طریقہ ہوگا؟ شریعت نے اس سلسلے میں کیا اصول دیے ہیں ، جن کی رعایت سے کمپنی کے مالک اور ملازم دونوں کے ساتھ انصاف ہوسکے؟

قرض میں روپیہ دے کر ڈالر میں نہیں  وصول کیاجاسکتا

یک صاحب نے اپنے ایک عزیزکو چند لاکھ روپے بطورقرض دیے اور کہاکہ ان روپوں کو ڈالر میں تبدیل کرلیں اورجب واپس کریں تو ڈالر کے حساب سے ہی واپس کریں ۔ کیا قرض دینے اور واپس لینے کا یہ طریقہ شریعت کے مطابق درست ہے؟جب کہ قرض واپس کرنے کی مدت پانچ سال سے زیادہ ہے؟

ملازمت پیشہ خواتین کا پردہ

پردہ کے بارے میں کچھ احکام سوال و جواب کی صورت میں بیان کیے گئے ہیں ۔ اس سلسلے میں ایک اور سوال ذہن میں ابھرا کہ جو عورتیں ملازمت پیشہ ہیں ان کے لیے پردہ کا التزام کرنا اکثر ناممکن ہوتا ہے۔ کیوں کہ دفتروں میں ان کے کام ہی ایسے ہوتے ہیں جہاں ہر وقت ان کے لیے پردہ کرنا ممکن نہیں ہوتا۔ مثلاً جو خواتین پولیس میں بھرتی ہوتی ہیں ان کو چوبیس گھنٹے کھڑے کھڑے ڈیوٹی دینی پڑتی ہے؟

سروس کے ساتھ نفقہ کا حق

سوال: (سروس کے ساتھ نفقہ کا حق)
خواتین اپنی سروس یا دوسری مصروفیات کی وجہ سے گھر کی ذمے داریاں کما حقہ ادا نہیں کر پاتیں ۔ ایسی صورت میں کیا وہ نان نفقہ کی حق دار رہتی ہیں ؟

جائز ملازمتیں

ہمارے معاشرے میں وہ کون سی ملازمتیں ہیں جو اسلامی حدود کے اندر خواتین کے لیے درست قرار پاسکتی ہیں ؟

ناجائز سروس کی مجبوری

بعض اوقات ایسے حالات ہوتے ہیں ، جیسے شوہر کی آمدنی کم ہے اور دوسرے وسائل بھی نہیں ہیں تو مجبوراً ایسی سروس بھی قبول کرنی پڑتی ہے، جس میں احکام شریعت کی پابندی نہیں ہو پاتی۔ اس میں صحیح رویہ کیا ہوگا؟